کرونا مریض کم ہونے سے پاکستان میں ماسک کے خریدار غائب، برآمد کی اجازت طلب

0

اسلام آباد: پاکستان میں کرونا کے کیسز میں تیزی سے کمی کے باعث ملک میں ماسک کی کھپت بھی کم ہوگئی  ہے ، اور ماسک تیارکرنےوالی کمپنیوں کے پاسلاکھوں کی تعدا د میں ماسک جمع ہوگئے ہیں، کئی کمپنیوں نے اپنی پیداوار کم کردی ہے۔

اس صورتحال میں ماسک کے تیار کنندگان نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طو پر انہیں ماسک برآمد کی اجازت دے ،ورنہ ان کے یونٹ بند ہوجائیں گے۔

واضح رہے کہ اس وقت صرف ٹیکسٹائل کے ماسک برآمد کرنے کی اجازت ہے،جبکہ دیگر اقسام کے ماسک پر پابندی ہے۔

پاکستان میں کرونا کے کیس تیزی سے کم ہورہے ہیں اور اتوار کو یہ کیس 29 ہزار 857 رہ گئے تھے، اس صورتحال میں ملک میں زندگی معمول کی طرف لوٹ رہی ہے، اور لوگوں نے ماسک کااستعمال بھی بہت کم کردیا ہے،جس کے نتیجے میں 50 ماسک کا ڈبہ جوایک وقت میں 1200 سے 1800 روپے میں فروخت ہورہا تھا، وہ اب کم ہوکر700سے ہزار روپے تک آگیا ہے،اور اگرکھپت  یونہی کم ہوتی رہی  تویہ قیمت کرونا سے پہلے والی صورتحال150 روپے پر آجائے گی۔

اس حوالے سے اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز نے حکومت سے رابطہ کیاہےکہ اور مطالبہ کیا ہے کہ ڈسپوزیبل ماسک کی برآمد  کی اجازت دی جائ ، ان کا کہنا ہے کہ ماسک کی تیاری کےلئے انہوں نے نئی سرمایہ کاری کی ہے،جس سے ماسک کی پیداوار بڑھ گئی ہے۔

موجودہ صورتحال میں ملک میں کھپت ہوچکی ہے، اور انہیں نقصان ہورہا ہے، لہذا حکومت جلدازجلد برآمدکی اجازت دے، پاکستانی ماسک کی مشرق وسطیٰ اور یورپ میں اس وقت ڈیما نڈ ہے۔

کراچی میں ماسک تیارکرنے والی ایک کمپنی کے سربراہ کا کہناہے کہ پاکستانی ماسک کامعیار بہت اچھا ہے اور ہمارے سیمپل بھی بیرونی خریداروں نے منظور کرلئے ہیں، اب ہم حکومت کی اجازت کےمنتظرہیں۔

ماسک تیارکرنے والوں نے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد سے درخواست کی ہے کہ فوری طورپر ماسک برآمد کرنے کی اجازت دی جائے،ورنہ بیرونی منڈیاں ہاتھ سے نکل سکتی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.