نوازشریف کی زندگی کیلئے ان کا لندن میں رہنا ضروری، ڈاکٹر کی دلچسپ رپورٹ

1

لندن: مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف نے میڈیکل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرادی ہے، جس میں ان کے نجی برطانوی ڈاکٹرڈیوڈ لارنس نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف کی زندگی کے لئے ان کا لندن میں رہنا ضروری ہے۔

رپورٹ میں ایک بار پھر نوازشریف کو دل، گردوں کی خرابی ، شوگر اور بلڈ پریشر کے عارضے سمیت کئی امراض لاحق ہونے کا بتایا گیا ہے ، اور کہا گیا ہے کہ اگر نوازشریف نے لندن سے باہر سفر کی کوشش کی تو خدشہ ہے کہ وہ کرونا سے متاثر ہوسکتے ہیں اور ان کی جان خطرے میں پڑسکتی ہے۔

وکیل امجد پرویز کی طرف سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں نوازشریف کے دل کو خطرے میں قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کی شریانوں کی کیتھرائزیشن ضروری ہے، اور یہ کہ نوازشریف کے دل کو خون کی سپلائی پوری نہیں مل رہی، رپورٹ میں نوازشریف کا لندن میں قیام طویل ہونے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فی الحال کرونا بحران جاری ہے، اور ان کے دل کے علاج کا خطرہ مول نہیں لیا جاسکتا ، تاہم کرونا بحران ختم ہونے کے بعد ان کی سرجری کی جاسکتی ہے،

لندن میں رہیں 

نوازشریف کے نجی برطانوی ڈاکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا لندن میں رہنا ضروری ہے ، نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ نہیں ہے ، البتہ نوٹری پبلک سے اس کی تصدیق کرائی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کے لئے گھر سے باہر نکلنا موجودہ صورتحال میں خطرناک ہوسکتا ہے.

تاہم چوں کہ نوازشریف کی چند ہفتے پہلے ایک پارک میں ٹہلتے اور ایک ہوٹل میں کھانا کھاتے ہوئے تصاویر وائرل ہوچکی ہیں ، اس لئے ان کے مخالفین رپورٹ پر تنقید کررہے ہیں ، اور اسے لندن میں قیام کا جواز قرار دینے کے لئے تیاری کی گئی رپورٹ قرار دے رہے ہیں ۔

دوسری طرف لاہور ہائیکورٹ نے بھی نوازشریف کوسزا یافتہ ہونے کے باوجود لندن جانے کا عبوری ریلیف دیا تھا اور گزشتہ برس فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ درخواست پر چند ہفتوں میں سماعت کرکے حتمی فیصلہ دیا جائے گا، لیکن 8 ماہ سے زائد وقت گزرنے کے باوجود نوازشریف کا کیس دوبارہ عدالت میں لگایا ہی نہیں گیا ،اور یوں نوازشریف کا عبوری ریلیف کا معاملہ کئی ماہ طویل ہوچکا ہے۔

1 Comment
  1. Tasadduq hussain says

    لوگ کہتے ہیں کہ معاہدے کے تحت باہر ہیں

Leave A Reply

Your email address will not be published.