اٹلی میں ارکان پارلیمنٹ بیروزگاری فنڈ کھا گئے، سیاسی بھونچال

0

روم: پاکستان میں ارکان پارلیمنٹ پر کرپشن کے الزامات لگنا عام ہے، اور یہاں بیشتر سیاسی حکومتیں اسی لئے مدت پوری نہیں کرپاتیں، لیکن ایسا ہی کچھ اٹلی کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے،  پاکستان میں ارکان پارلیمنٹ پر عوامی فنڈز ہڑپ کرنے کے الزامات لگتے ہیں، تو اب ایسا ہی الزام اٹلی کے 5 ارکان پارلیمنٹ پر بھی سامنے آیا ہے، تاہم قانون کے تحفظ کی وجہ سے فوری طور پر ان 5 ارکان کے نام سامنے نہیں آئے، البتہ ان ارکان کا استثنیٰ ختم کرکے ان سے استعفے لینے کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔

برطانوی اخبار ’’گارجین ‘‘ کے مطابق اطالوی حکومت نے ان 5 ارکان کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ، جن پر یہ الزام سامنے آیا ہے کہ انہوں نے خود کو کرونا کے باعث بے روزگار ظاہر کرکے حکومت کا امدادی فنڈ وصول کرلیا ہے، حالاں کہ ارکان پارلیمان کی حیثیت سے انہیں حکومت ماہانہ 13 ہزار یورو ادا کرتی ہے۔

دوسری طرف اطالوی اخبار ’’لا ری پبلکا‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اٹلی کے مختلف ریجنز میں  2 ہزار سے زائد مقامی سیاستدانوں نے  بونس کے لئے درخواستیں دی ہیں ، یہ بونس اٹلی کی سوشل سیکورٹی اور پنشن ایجنسی دے رہی ہے ، جس کی رینج 600 سے ایک ہزار یورو ہے ،  میڈیا میں یہ انکشافات سامنے آنے پر اٹلی میں سیاسی رہنماوں نے بالخصوص ان 5ارکان پارلیمنٹ کا استثنیٰ ختم کرکے نام سامنے لانے کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے خود کو بے روزگار ظاہر کرکے امدادی فنڈ وصول کرلیا۔

اگرچہ ان ارکان کی شناخت سامنے نہیں آئی، تاہم شبہ ظاہر کیا جارہا ہےکہ ان میں سے 3 ارکان کا تعلق ماتیو سالوینی کی  دائیں بازو کی جماعت لیگ پارٹی سے ہے، ایک کا تعلق فائیو اسٹار موومنٹ جبکہ پانچواں رکن نئی جماعت اطالیا ویوا سے ہے، اسکینڈل سامنے آنے پر عوام نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

اطالوی شہریوں کا کہنا ہے کہ کرونا ریلیف فنڈ سے عام شہری تو پوری طرح مستفیض نہیں ہوسکے ، لیکن ارکان پارلیمنٹ نے اپنا ہاتھ دکھادیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.