نوازشریف نے اشتہاری ہونا کیوں قبول کرلیا؟

0

اسلام آباد: لندن میں مقیم ن لیگ کے قائد نواز شریف کے توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری ہونے میں قانونی رکاوٹ دور ہوگئی ہے، اور یہ رکاوٹ خود نوازشریف نے دو ر کی ہے, لیکن انہوں نے ایسا کیوں کیا ؟

جی ہاں نوازشریف نے گزشتہ روز توشہ خانہ ریفرنس میں احتساب عدالت کی طرف سے اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر اپنی درخواست خود ہی واپس لے لی، جس کے بعد اس کیس میں انہیں اشتہاری قرار دینے میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامرفاروق پر مشتمل عدالت عالیہ کے بنچ نے نواز شریف کی درخواست پر سماعت شروع کی اور نوازشریف کے وکیل سے استفسار کیا کہ ان کے موکل کی ضمانت کا کیا اسٹیٹس ہے۔ تو نواز شریف کے وکیل جہانگیر خان جدون نے عدالت کو بتایا مجھے ہدایات ملی ہیں کہ درخواست واپس لے لوں۔

عدالت نے نواز شریف کے وکیل جہانگیر خان جدون کی استدعا منظور کرلی، حالاں کہ عدالت کے پاس اختیار تھا کہ وہ اس درخواست کو واپس نہ کرتی اور اس پر سماعت کرکے فیصلہ کرتی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے ہائیکورٹ میں درخواست توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری ہونے سے بچنے کے لئے لگائی تھی، لیکن گزشتہ سماعت پر جب عدالت نے ان کی 8 ہفتوں کی ضمانت پوری ہونے کے بعد پیش نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا، تو لیگی قیادت کو کہانی الٹی ہوتی ہوئی نظر آئی، اور اس لئے درخواست واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

کیوں کہ سماعت آگے بڑھنے کی صورت میں عدالت میں پنجاب حکومت کی رپورٹ پیش کی جاتی ، جس کے مطابق نوازشریف کی ضمانت اب ختم ہوچکی ہے ، اور ایسی صورت میں توشہ خانہ ریفرنس تو وہیں رہ جاتا، نوازشریف کے لئے لندن میں قیام مشکل ہوسکتا تھا اور وہ اس کیس میں ہائیکورٹ سے اشتہاری قرار پاسکتے تھے، جس میں وہ سزا کاٹ رہے تھے، اور علاج کے لئے 8 ہفتے کی ضمانت لی تھی ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.