لیگی رہنما نے آرمی چیف سے نواز شریف اور مریم نواز کیلئے ملاقاتیں کی

0

اسلام آباد:آل پارٹیز کانفرنس میں ن لیگ کے قائد نواز شریف کی جانب سے فوج پر برسنے کی وجہ سامنے  آگئی، لیگی قائد نے فوجی قیادت سے این آر او  لینے کی کوشش  کی تھی اور اس کے لئے مریم نواز نے اپنے بااعتماد رہنما محمد زبیر  کو  آرمی چیف کے پاس بھیجا تھا۔

تاہم فوجی قیادت کی طرف سے سیاسی اور عدالتی معاملات میں مداخلت سے انکار پر نوازشریف اور مریم نے فوج کو نشانہ بنایا، مریم کی طرف سے شہباز شریف پر اعتماد نہ کرنے کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس میں نوازشریف کی پاک فوج کے خلاف سخت تقریر  کے پیچھے کہانی سامنے آگئی ہے، نوازشریف اور ان کی صاحبزادی نے اپنے قابل اعتماد رہنما محمد زبیر کو پیغام دے کر فوجی قیادت کے پاس بھیجا تھا، جس میں انہوں نےاپنے مقدمات میں ریلیف کیلئے فوجی قیادت کی مدد مانگی تھی، تاہم  فوجی قیادت کی طرف سے سیاسی اور عدالتی معاملات میں مداخلت سے انکار پر نوازشریف برہم ہوئے، اور انہوں نے لندن میں بیٹھ کر فوج کے خلاف محاذ کھول لیا۔

ذرائع کےمطابق اس سے قبل اسٹیبلشمنٹ سے معاملات کے لئے نوازشریف اپنے بھائی شہبازشریف کو بھیجتے رہے ہیں، تاہم اس بار انہوں نے مریم کے اصرار پر شہبازشریف کو بائی پاس کیا، اور اپنی صاحبزادی کے قریبی رہنما محمد زبیر کو یہ ذمہ داری دی کہ وجہ فوجی قیادت سے جاکر ریلیف کے لئے بات کریں، اس طرح  نوازشریف اور مریم نے شہباز شریف کو بھی پیغام دیا کہ وہ ماضی کی طرح اب ان پر  انحصار نہیں کریں گے۔

کہانی کیسے کھلی

پاک فوج کی طرف سے بدھ کو سامنے آنے والے بیان سے ساری کہانی کھلی، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے بیان میں یہ بتادیا کہ لیگی رہنما   محمد زبیر نے آرمی چیف جنرل باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید سے 2 ملاقاتیں کی تھیں، اور یہ ملاقاتیں نوازشریف اور مریم سے متعلق تھیں، انہوں نے بتایا کہ پہلی ملاقات اگست کے آخر اور دوسری 7 ستمبر کو ہوئی، دونوں ملاقاتوں کی درخواست محمد زبیر نے کی تھی،  فوجی ترجمان نے کہا کہ آرمی چیف نے ان ملاقاتوں میں محمد زبیر پر واضح کیا کہ فوج کو سیاسی اور عدالتی معاملات سے دور رکھا  جائے، قانونی مسائل عدالتوں میں حل ہوں گے، جبکہ سیاسی معاملات کے لئے پارلیمنٹ موجود ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.