یورپی ملک میں تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج

0

لزبن: اتنی کم تنخواہ میں گزارہ نہیں ہوتا، یورپی ملک کے مزدور تنخواہوں میں اضافے کیلئے باہر نکل آئے، اور باقی یورپی ممالک کے برابر تنخواہیں  مقرر کرنے کا مطالبہ کردیا، پرتگال کے دارالحکومت لزبن سمیت مختلف شہروں اور قصبات میں مزدوروں نے مظاہرے کئے، جن میں ہزاروں افراد  نے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن پرتگال میں باقی مغربی یورپی ملکوں کے مقابلے میں تنخواہیں بہت کم ہیں، پرتگال میں حکومت نے کم ازکم  تنخواہ 635 یورو مقرر کر رکھی ہے، جسے بالخصوص مغربی یورپی ممالک میں سب سے کم سمجھا جاتا ہے، تاہم اب پرتگال کی مزدور تنظیموں نے تنخواہ میں اضافے اور ملازمتوں کے تحفظ کیلئے احتجاج شروع کردیا ہے۔

پرتگال کی سب سے بڑی مزدور تنظیم سی ٹی جی پی نے ہفتہ کے روز ملک میں مظاہروں کی کال دی تھی، جس پر دارالحکومت لزبن سمیت مختلف شہروں اور قصبات میں مزدوروں نے مظاہرے کئے، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، ماسک پہنے اور باہمی فاصلہ رکھتے ہوئے مزدوروں نے مختلف بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر ملازمتوں کے تحفظ اور تنخواہیں بڑھانے کے مطالبات درج تھے۔

مطالبات کیا ہیں

مزدورتنظیموں نے سوشلسٹ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کم ازکم تنخواہ میں 215 یورو کا اضافہ کیا جائے اور یہ 850 یورو مقرر کی جائے، اس کے علاوہ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو کرونا کی وجہ سے سستے قرضے اور امداد دے رہی ہے، تو ان کمپنیوں سے ملازمین کی ملازمتوں کو برقرار رکھنے کی ضمانت بھی لے۔ ٹریڈ یونین سی ای ایس پی سے تعلق رکھنے والی خاتون رہنما انابیلا وگودا نے مظاہرے کے دوران برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو میں کہا کہ کرونا کے نام پر ملازمتیں ختم کی جارہی ہیں، مزدوروں کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جارہا ہے، کسی کو اپنے حقوق چھیننے نہیں دے سکتے۔

اگست کے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق پرتگال میں بے روزگاروں کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں ایک تہائی زیادہ ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.