جرمنی میں نئی کرونا پابندیاں، جرمانے میں اضافہ

0

برلن: جرمنی میں کرونا صورتحال پر شہریوں کو وارننگ جاری، موسم خزاں اور سرما میں صورتحال بگڑنے کا انتباہ،جرمن چانسلر نےکرونا پابندیوں کے نئے فارمولے کا اعلان کرتے ہوئےخبردار کیا کہ احتیاط نہ کی گئی تو کرسمس تک ملک میں یومیہ کیس 19 ہزار سے بھی تجاوز کرسکتے ہیں،جبکہ ریستورانز اور ہئیر ڈریسرزکو غلط معلومات دینے پر جرمانے بڑھانے کااعلان کردیا۔

پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد نئی حکمت عملی کا اعلان کرتے ہوئے جرمن چانسلر نے کہا کہ صورتحال اچھی نہیں ہے، آگے مشکل وقت ہمارا انتظار کررہا ہے، خزاں اور موسم سرما کے حوالے سے ہماری تشویش بڑھ رہی ہے، وبا کو روکنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ہم کسی بھی مریض کے پورے رابطوں سے آگاہ ہوں، اور احتیاط کریں۔ جرمن چانسلر نے کہا کہ کرونا کیسز میں اضافے کی بڑی وجہ شادی کی تقریبات اور پارٹیاں ہیں، اور اب ہمیں اس حوالے سے اقدامات اٹھانے ہوں گے، ورنہ صورتحال بگڑتی جائے گی، جون میں یومیہ کیس 300 تھے، جو اب 2400 تک پہنچ رہے ہیں، یہ صورتحال مشکل وقت کی نشاندہی کررہی ہے۔

جرمانوں میں اضافہ

جرمن چانسلر نے اعلان کیا کہ اب مزید شعبے  نہیں کھولے جائیں گے، تاہم اس کے ساتھ ہی انہوں نے مارچ اپریل میں کئے گئے مکمل لاک ڈاون کو بھی خارج از امکان قرار دیا، انہوں نے کہا کہ وبا پر قابو پانے کے لئے کسی بھی مریض کے رابطوں کی ٹریسنگ ضروری ہے، اس لئے اب کسی نے ریستورانز، کیفیز یا  ہئیر ڈریسرز کو اپنے بارے میں غلط معلومات دیں، تو اس پر 50 یورو جرمانہ کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ شک پڑنے پر اب ریستورانز وغیرہ متعلقہ فرد سے اس کا شناختی کارڈ بھی طلب کرسکیں گے، تاہم درست شناخت موجود ہو۔

انہوں نے کہا کہ جن ریجنز میں فی لاکھ آبادی میں کرونا مریضوں کی شرح 35  ہے، وہاں 50 سے زائد افراد کے جمع ہونے، جبکہ فی لاکھ مریض 50 ہونے پر 25 سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی ہوگی۔

غیر ضروری سفر سے گریز کا مشورہ

جرمن چانسلر نے شہریوں کو ان ممالک کے سفر سے گریز کا مشورہ بھی دیا ہے، جہاں کرونا کی شرح زیادہ ہے، وہاں کے سفر سے بچا جائے، تاہم اس کے ساتھ ہی انہوں نے اٹلی کی تعریف کی اور کہا کہ اس نے وبا کا بہت اچھی حکمت عملی سے مقابلہ کیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.