اٹلی میں نئی کرونا پاپندیوں کیلئے اہم اجلاس طلب

0

روم:اٹلی میں بڑھتے ہوئے کرونا کیسز کے بعدحکومت کی طرف سے ایمرجنسی قانون کے تحت اضافی پابندیاں لگائے جانے کا امکان ہے،منگل  کو اطالوی کابینہ کے اجلاس میں اس حوالے سے اہم فیصلے کئے جاسکتے ہیں۔ حکام زیادہ متاثرہ علاقوں میں ایس او پیز پر عمل  کرانے کیلئے فوجی دستےتعینات کرنے پر بھی غور کررہے ہیں۔

تفصیلات کےمطابق  باقی یورپی ملکوں سے صورتحال بہتر ہونے کے باوجود اٹلی  میں بھی بتدریج کرونا مریضوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور یومیہ کیس اب ڈھائی ہزار سے تجاوز کرگئے ہیں، ہفتہ کوکیسز 2844 تک پہنچ گئے تھے،اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے اطالوی حکومت نے وبا کر کنٹرول میں رکھنے کے لئے اضافی پابندیوں   کا عندیہ دیا ہے۔

وزیرصحت رابرٹو سپرانزا کا کہنا ہےکہ  منگل کو کابینہ اجلا س میں فیصلہ کیا جائے گا کہ وبا کے پھیلاؤکو کس طرح روکا جاسکے، پہلی بار اٹلی کےجنوبی ریجنز کرونا سے زیادہ  متاثر ہوتے نظر آرہے ہیں، وزیر صحت کا کہنا تھا کہ  اگرچہ اٹلی  میں اب تک  ایسی صورتحال نہیں، جیسی دیگر یورپی ملکوں کو درپیش ہے، لیکن  اٹلی میں بھی وبا بڑھ رہی ہے،اور ہمیں متحدہو کر اسے روکنا ہے، انہوں نے کہا کہ پہلے  کی طرح  جنرل لاک ڈاؤن کے ہم معاشی، سماجی اور ثقافتی طور پرمتحمل نہیں ہوسکتے،اس لئے عوام کو سب سے زیادہ ذمہ داری کا ثبوت دیناہے،اورسماجی فاصلے سمیت دیگر احتیاطی تدابیر کے ذریعہ اس مشکل وقت کو گزارنا ہے۔

متوقع نئی پابندیاں

اٹلی کے سرکاری خبررساں ادارے سے انٹرویو میں وزیرصحت  کا کہنا تھا کہ جو اقدامات  اس وقت زیر غور ہیں ، ان میں  سماجی میل جول پر مکمل  پابندی لگانا،ا ور باہر نکلنے پر فیس ماسک  پورے ملک میں لازمی قرار دینا شامل ہے،جو اس وقت 20 میں سے 5 ریجنز میں لازمی ہے،   انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سمجھنا چاہئے کہ وبا کو روکنے میں ماسک  کا استعمال سب سے اہم ہے۔

زیادہ خطرے والے علاقے

اطالوی حکام جنوبی ریجن کمپانیا میں بڑھتے مریضوں پر زیادہ تشویش کا شکار ہیں،جہاں نیپولی میں  کیس زیادہ آرہے ہیں،اطالوی وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ  ایس او پیز پر سختی سے عمل کرانے کے لئے ہاٹ اسپاٹس میں پولیس کےساتھ فوجی دستے بھی تعینات کئے جاسکتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.