ڈنمارک میں غیرملکیوں کے بگڑے بچوں کو کریک ڈاؤن کی وارننگ

0

کوپن ہیگن:ڈنمارک حکومت نے جرائم پیشہ اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث نوجوانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے، جس میں بالخصوص تارکین وطن خاندانوں کے بگڑے ہوئے بچے سرفہرست ہیں، حکومت نے ان نوجوانوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی اصلاح کرلیں اور جرائم کی طرف جانے کے بجائے ملازمتیں حاصل کرنے پر توجہ دیں۔

اسی طرح ٹرینوں اور بسوں سمیت عوامی مقامات پرغیراخلاقی حرکتوں سے تائب ہوجائیں، ورنہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، ڈنمارک کے وزیرامیگریشن میٹس ٹیسفے جو خود بھی ایتھوپیا کے ایک تارک وطن خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، انہوں نے غیر ملکی پس منظر رکھنے والے جرائم پیشہ افراد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ معاشرے میں اپنے کردار کا جائزہ لیں، حکومت اب اس طرح کی سرگرمیوں کو قبول نہیں کرے گی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ڈنمارک کے وزیراعظم فریڈرکسن نے بھی پارلیمنٹ سے خطاب میں غیر ملکی پس منظر رکھنے والے خاندانوں کے نوجوانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرینوں اور اسٹیشنوں سمیت عوامی مقامات پر یہ غیر اخلاقی حرکتوں میں زیادہ ملوث ہوتے ہیں۔ وزیر امیگریشن نے کہا کہ ان نوجوانوں کو جرائم کی طرف جانے کے بجائے ملازمتیں کرنی چاہیں، انہوں نے کہا کہ یہ جواز غلط ہے کہ غیرملکی پس منظر والوں کو ملازمتیں نہیں ملتیں، اور ڈینش کمپنیاں متعصب ہیں۔

وزیر امیگریشن نے بتایا کہ انہوں نے خود غیرملکیوں جیسے نام کے ساتھ ملازمت کی درخواست دی، اور انہیں تھوڑی کوشش کے ساتھ پیشکش مل گئی، انہوں نے کہا کہ نسلی طور پر ڈینش افراد بھی جرائم کرتے ہیں، لیکن اعدادو شمار سے واضح ہے کہ مشرق وسطیٰ کا خاندانی پس منظر رکھنے والوں میں جرائم پیشہ کی شرح بہت زیادہ ہے، ہمیں اس معاشرتی مسئلہ کو اب حل کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ غیرملکی خاندانوں میں والدین کو بھی اپنے بچوں پر نظر رکھنی چاہئے، انہیں اپنے بچوں کی اصلاح پر توجہ دینی چاہئے ورنہ وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے جاسکتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.