لاک ڈاؤن کے خوف سے جرمنی میں اسٹورز خالی

0

برلن: جرمنی میں دوبارہ لاک ڈاؤن کے خوف سے لوگوں نے بڑے پیمانے پر کھانے پینے اورعام استعمال کی اشیاء کی خریداری شروع کردی ہے،جس سے کئی جگہوں پر اسٹورزمیں ان اشیا کی دستیابی کا مسئلہ سر اٹھانے لگا ہے،حکومت نے صورتحال پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ معمول کے مطابق خریداری کریں۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی میں بڑھتے ہوئے کرونا کیسز کے بعد لوگوں نے اس خدشہ پر دوبارہ لاک ڈاؤن لگ سکتا ہے، اشیا کی بڑے پیمانے پر خریداری اور انہیں گھروں میں اسٹور کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے، اس صورتحال میں ایک طرف بڑے سپر مارکیٹ کی چین Aldi اور  Edeka نے  کچھ مصنوعات کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کی رپورٹ دی ہے، تو دوسری جانب جرمن شہری سوشل میڈیا پر اسٹورز کی تصاویر شئیر کررہے ہیں، جن میں کئی شیلف خالی دکھائے جاتے ہیں، اور بتایا جارہا ہے کہ اسٹورز پر یہ اشیا ختم ہوگئی ہیں، ان میں ٹوائلٹ پیپر سرفہرست ہیں ۔

حکومت پریشان

جرمن حکومت نے اس صورتحال پر پریشانی کا اظہار کیا ہے، اور شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ خریداری میں افراتفری کا مظاہرہ نہ کریں، جرمن وزیر زراعت جولیا کلاکنر نے ایک انٹرویو میں شہریوں کو یاد دلایا ہے کہ کرونا وبا  سے خوراک کی سپلائی چین پر کوئی اثر نہیں پڑتا، لیکن اگر آپ زیادہ اشیا خریدنا شروع کردیں گے،  تو اس سے خلل پڑسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ اشیا  ذخیرہ کرنا نہ صرف بلاجواز ہے، بلکہ یہ دوسروں کے ساتھ ناانصافی بھی ہے، اور آخر میں آپ کو ان اشیا میں سے بہت سی کو کچرے کی صورت میں پھینکنا پڑسکتا ہے۔

انہوں نے شہریوں کو یاد دلایا کہ گزشتہ لاک ڈاؤن میں بھی یہ ثابت ہوچکا ہے، پالیسی ساز اور کاروباری ادارے ایسے بحران سے ذمہ دارانہ طریقے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اسی طرح یورپی یونین بھی یہ اعلان کرچکی ہے کہ وہ باہمی سرحدوں کو بند نہیں کرے گی، اس سے بھی شہریوں کو اطمینان ہونا چاہئے کہ سپلائی چین میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.