سب سے بڑی یورپی ائرلائن بھی کرونا بوجھ تلے دب گئی

0

فرینکفرٹ: یورپ کی سب سے بڑی ائرلائن بھی کرونا کے بوجھ تلے دب گئی ہے، اور اس نے اپنے ہزاروں ملازمین کے لئے بے روزگاری کے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے، ائیرلائن نے ایوی ایشن انڈسٹری پر وبا کی وجہ سے چھائے مہیب سائے مزید گہرے ہونے کی پیشگوئی بھی کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یورپ کی سب سے بڑی  ائر لائن جرمنی کی لفتھانسا نے ملازمین کو بھیجے گئے خط میں فضائی صنعت پر چھائے غیر یقینی کے بادلوں کا نقشہ کھینچ دیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ فضائی صنعت کے مستقبل کے بارے میں کوئی پیشگوئی کرنا اس وقت سب سے مشکل ہے، اس بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ سفری پابندیاں کب تک جاری رہ سکتی ہیں، خط میں کہا گیا ہے کہ ائر لائن کو 1970 کے بعد گزشتہ 50 برسوں میں پہلی بار ایسی صورتحال کا سامنا ہے، جب کرونا کی وجہ سے سفر کرنے والوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے، ایسے میں 30 ہزار ملازمتیں خطرے سے دوچار ہوسکتی ہیں۔

30 ہزار ملازم فارغ کرنے کا عندیہ

ائرلائن نے30 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ لفتھانسا گروپ اب بھی ایک لاکھ 30 ہزار افراد کی ورک فورس میں سے ایک لاکھ  کو قائم رکھنے کیلئے پرعزم ہے، اگرچہ اس وقت ایک لاکھ کی ورک فورس کے لئے بھی کام  موجود نہیں ہے، اس طرح ائرلائن نے 30 ہزار ملازم فارغ کرنے کا واضح اشارہ دیا ہے، لفتھانسا کو بچانے کے لئے جرمنی کی حکومت پہلے ہی 9 ارب یورو کا بیل آؤٹ پیکج دے چکی ہے، تاہم وبا کی وجہ سے فضائی صنعت بحال نہ ہونے کی وجہ سے  مسائل بڑھتے جارہے ہیں۔

ائر لائن کے حکام کا کہنا ہے کہ موسم گرما میں جو امید پیدا ہوئی تھی، موسم سرما میں وہ ختم ہوتی نظر آرہی ہے، اور اب صورتحال پہلے سے بھی خراب ہوتی دکھائی دیتی ہے، ائر لائن کو رواں برس کی تیسری سہ ماہی میں ایک ارب 30 کروڑ یورو کے آپریٹنگ خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.