فیاض الحسن چوہان کی تبدیلی پر خوش ن لیگ پر 24 گھنٹوں میں ہی بجلی گرگئی

0

لاہور: فیاض الحسن چوہان سے پنجاب کی وزارت اطلاعات واپس لینے پر لیگی رہنماؤں کی خوشی 24 گھنٹے بھی قائم نہ رہ سکی، انہیں جیل کی وزارت ملنے پر لیگی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، گرفتار لیگی رہنماؤں بشمول پارٹی صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ کو حاصل اضافی سہولتیں چھن جانے کا خدشہ لاحق ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق فیاض الحسن سے پنجاب کی وزارت اطلاعات واپس لینے پر ن لیگ کے رہنماؤں نے پیر کو مسرت کا اظہار کیا تھا، کیوں کہ فیاض چوہان ن لیگ پر سخت تنقید کرتے تھے، تاہم منگل کو انہیں جب جیل کا قلمدان دینے کا نوٹیفکیشن جاری ہوا، تو ن لیگ کے حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ دنوں اعلان کیا تھا کہ اب کرپشن کرنے والے سیاسی رہنماؤں کو جیلوں میں عام قیدیوں کی طرح رکھا جائے گا، اور کسی کو وی آئی پی سہولتیں نہیں ملیں گی، اس کے بعد ہی انہوں نے فیاض الحسن چوہان کو یہ قلمدان دینے کا فیصلہ کیا، کیوں کہ وہ پارٹی کے دبنگ رہنما سمجھے جاتے ہیں، اور ن لیگ کے حوالے سے بالخصوص سخت موقف کے حامی ہیں، اس سے پہلے جیل کا محکمہ زوار حسین وڑائچ کے پاس تھا، جنہیں روایتی سیاستدان سمجھا جاتا ہے، ایسے سیاستدان اپوزیشن سے بھی اچھا تعلق رکھنے کی کوشش میں رہتے ہیں، اسی لئے انہیں گزشتہ روز ہٹادیا گیا۔ فیاض چوہان نے قلمدان ملتے ہی شہبازشریف اور حمزہ کو حاصل سہولتوں کی رپورٹ مانگ لی ہے۔

ایک لیگی رہنما کے بقول فیاض الحسن چوہان کو جیل کی وزارت ملنا ان کیلئے سرپرائز ہے، انہوں نے کہا کہ اس سے حکومت کے عزائم کا اظہار ہوتا ہے، وہ اب گرفتار رہنماؤں پر سختی کے ذریعہ انہیں پریشان کرنا چاہتی ہے، دریں اثنا میڈیا سے گفتگو میں فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ جو ہوتا ہے اچھے کے لیے ہوتا ہے، یہ ہم سب کا اللّٰہ پر ایمان ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نئی ذمہ داریوں میں بھی قیادت کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے، قانون کا سب پر یکساں نفاذ ہمارا منشور ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.