وزیر اعظم کا منشیات کے خلاف جنگ شروع کرنے کا اعلان

0

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت منشیات کیخلاف جنگ شروع کرے گے، بدقسمتی سے 80 کی دہائی میں جس نے بھی ناجائز طریقے سے پیسہ بنایا اس کو غلط نہیں سمجھا گیا، ناجائز طریقے سے دولت کمانے والوں کو معاشرے کا تسلیم کرنا بدقسمتی ہے، کرپشن اور منشیات پورے معاشرے کیلئے ناسور ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اینٹی نارکوٹکس فورس ہیڈ کوارٹر راولپنڈی کا دورہ کیا، وفاقی وزیر انسداد منشیات اعظم خان سواتی اور ڈی جی اے این ایف میجر جنرل محمد عارف ملک، ہلال امتیاز(ملٹری) نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔ وزیر اعظم نے یادگارِ شہداء پر پھول چڑھائے اور فاتحہ پڑھی جس کے بعد انہوں نے اے این ایف کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم کو ہیڈکوارٹر اے این ایف کی عمارت کا دورہ بھی کروایا گیا۔

ڈی جی اے این ایف نے وزیر اعظم کومنشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق کئے جانے والے اے این ایف کے آپریشنز کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ کے دوران ڈی جی اے این ایف نے وزیراعظم کو منشیات کی بین الاقوامی و علاقائی صورتِ حال اور معاشرے پر اس کے مضر  اثرات، اے این ایف کی حکمتِ عملی اور منشیات سے پاک معاشرے کے قیام کو یقینی بنانے، در پیش مسائل اور فورس کی محکمانہ تعمیر و ترقی کی منصوبہ سازی کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے سال 2019اور 2020 کے دوران منشیات کی ریکارڈ مقدار قبضے میں لینے پر اے این ایف کی کاوشوں کوسراہا۔

وزیر اعظم نے اے این ایف کے اعلیٰ افسران، پاکستان میں موجود مختلف ممالک کے ڈرگ لیزان افسران اور اے این ایف کے یوتھ ایمبیسڈرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کی پیداوار اور فروخت میں ملوث عناصر ملک کی ملک اور معاشرے کے لئے بڑا خطرہ ہیں اور منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منشیات کے ذریعے بنایا جانے والا پیسہ ناجائز ہے اسکے باوجود اس ذریعہ سے پیسہ بنانے والوں کو معاشرے کا تسلیم کرنا بدقسمتی ہے۔

افغان جہاد کے وقت پہلی بار پاکستان میں ڈرگز کا سنا، افغانستان سے پاکستان میں منشیات آتی اور آگے جاتی تھی، 80 کی دہائی میں جس نے منشیات سے پیسہ بنایا اس کو غلط سمجھا ہی نہیں گیا، کرپشن اور منشیات سے پیسے بنانے والوں نے معاشرے اور ملک کو نقصان پہنچایا، کرپشن اور منشیات پورے معاشرے کیلئے ناسور ہے، ماضی میں منشیات اور کرپشن کے پیسے سے کئی لوگ انتخابات بھی جیتے، ناجائز طریقے سےدولت کمانے والوں کو معاشرے کا تسلیم کرنا بدقسمتی ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ منشیات کے عادی افراد پورے خاندان کی تباہی کا سبب بنتے ہیں، تعلیمی اداروں کے طلباء میں منشیات کا بڑھتا رجحان تشویشناک ہے، وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ منشیات کے کاروبار میں ملوث عناصر کو اپنی آنے والی نسلوں پر منفی اثرات ڈالنے اور ان کو تباہ کرنے کی کسی قیمت اجازت نہیں دیں گے، منشیات کے خلاف آگاہی مہم کو مزید تیز کرنا نہایت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ منشیات اور دیگر جرائم کے خلاف معاشرے کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے اور منشیات کے خلاف جلد ہی تمام وزارتوں اور سٹیک ہولڈرز کو اکھٹا کر کے مزید جذبے سے اس برائی کا جڑ سے خاتمہ کریں گے۔ آخر میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کے اے این ایف کو درپیش چیلنجز اور استعداد میں کمی سے بخوبی آگاہ ہیں۔انہوں نے منشیات کے خلاف موثر طریقے سے نمٹنے اور محکمے کی پیشہ ورانہ ضروریات کو پوراکرنے کیلئے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

وفاقی وزیر محمد اعظم خان سواتی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 24 سے 49 عمر کے افراد میں تقریبا 68 لاکھ افراد منشیات کے عادی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح ہے کہ بیداری مہم کے ذریعہ منشیات کی لعنت سے عوام کو بچائیں۔ مزید یہ کہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی ہے کہ انسداد منشیات فورس کی تعداد میں اضافہ کریں اور افغانستان کے بارڈر پر بھی اے این یف کے اہلکار تعینات کیے جائیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ انسداد منشیات فورس کی مالی اور دوسرے مسائل میں معاونت کی جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.