محکمہ موسمیات کی غلط پیشگوئی سے پانی کا شہر پھر ڈوب گیا

0

وینس: پانی کا شہر ایک بار پھر پانی میں ڈوب گیا، محکمہ موسمیات کی غلط پیشگوئی کے باعث دکانداروں اور شہریوں کو بھی بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے، وینس کو سیلاب سے بچانے کے لئے اطالوی حکومت کا لگایا گیا 7 ارب یورو کا پروجیکٹ بھی شہر کو ڈوبنے سے نہ بچا سکا۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی کے شہر وینس کو پانیوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے، کیوں کہ شہر کے ہر طرف پانی ہی پانی ہے، وینس   شدید بارشوں یا سمندر میں طغیانی کے باعث ڈوب جاتا تھا، جس پر اسے سیلاب سے بچانے کے لئے اطالوی حکومت نے 7 ارب یورو کا بڑا پروجیکٹ شروع کیا تھا، اور رواں برس اکتوبر میں اس منصوبے کی اس وقت کامیاب آزمائش کی گئی، جب وینس میں پانی کی سطح بلند ہوئی لیکن شہر محفوظ رہا، اس منصوبے کے تحت وینس میں پانی روکنے کے لئے بیریئرز لگائے گئے ہیں، اور یہ 78 بیریئرز شہر کو سیلاب سے بچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اکتوبر میں تو ان  بیریئرز نے شہر کو بچالیا تھا، جس سے شہری اور تاجر بھی بہت خوش تھے کہ اب ان کی سیلاب سے ہونے والے نقصان سے جان چھوٹ گئی ہے۔ تاہم منگل کو ایک بار پھر پانیوں کا یہ شہر پانی میں ڈوب گیا، شہری بیرئیرز اٹھنے کا انتظار کرتے رہے، لیکن پانی ان کی دکانوں، مکانوں اور گلیوں محلوں تک پہنچ گیا، اور بیرئیرز نہ اٹھے، اس کی وجہ محکمہ موسمیات کی غلط پیشگوئی بنی ہے، یہ بیرئیرز 3 میٹر یعنی 10 فٹ تک اونچے پانی کو روکنے کیلئے لگائے گئے ہیں،

تاہم محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی تھی کہ بارشوں کے نتیجے میں پانی کی سطح 120 سینٹی میٹر سے کم ہی رہے گی، اس لئے بیرئیرز کو زحمت دینے کی ضرورت نہیں، لیکن پانی کی سطح 130 سینٹی میٹر پر پہنچ گئی، اور وہ شہر میں داخل ہوگیا، بیرئیرز چلانے کے لئے 48 گھنٹے پہلے اس کی مشینوں کو چلانا ہوتا ہے، اس طرح اربوں یورو کے اس پروجیکٹ کے باوجود محکمہ موسمیات کی غلط پیشگوئی کے  سبب شہر پھر پانی پانی ہوگیا۔ شہر کے مئیر لیگوئی بروگنارو نے ٹوئٹ میں صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ موسم اچانک زیادہ خراب ہوگیا، کروشیا سے چلنے والی تیز ہواؤں، اور وینس کے قریب سمندر میں گرنے والے 2 دریاؤں میں سیلاب سے پانی کی سطح اچانک 145 سینٹی میٹر تک بلند ہوگئی، جس سے شہر میں پانی داخل ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال سے مستقبل میں نمٹنے کے لئے ضروری ہے کہ بیرئیرز کو جلد حرکت دینے کا انتظام  کیا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.