پاکستان، ترکی کا نیا بلاک بنانے کے لئے اہم پیشرفت، سعودی عرب پریشان

0

اسلام آباد: (رپورٹ: تصدق چوہدری) 2021 کے آغاز میں خطے میں ایک اور اہم پیشرفت ہونے جارہی ہے، سعودی دباؤ مسترد کرنے کے بعد پاکستان نے ترکی کے ساتھ  مجوزہ غیر رسمی بلاک کا معاملہ آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ آذربائیجان بھی اس میں شامل ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی حکمرانوں کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر سرد مہری دکھانے کے بعد پاکستان نے پہلی بار انہیں وارننگ دی تھی کہ ترکی اور ملائیشیا کے ساتھ  مل کر نیا بلاک بنایا جاسکتا ہے، جس کے بعد اگر چہ سعودی قیادت میں او آئی سی نے حالیہ اجلاس میں کشمیر پر بھارت کے خلاف ایک سخت قرارد اد منظور کرلی تھی، لیکن اس کے ساتھ ہی سعودیہ نے پاکستان میں جمع کرائے گئے تین ارب ڈالر بھی واپس مانگ لئے، سعودی حکومت کو یہ اعتماد تھا کہ وزیراعظم عمران خان  رقم مانگنے پر ان کے  دباؤ کا شکار ہوجائیں گے، لیکن انہیں پاکستان کے ساتھ تعلقات میں پہلی بار اسلام آباد نے جھٹکا دیا، اور  سعودیہ کو 2 ارب ڈالر واپس کردئیے، جبکہ باقی ایک ارب ڈالر بھی آئندہ چند دن میں واپس کئے جارہےہیں، جس کے بعد سعودیہ پاکستان پر اپنا لیوریج  کھونے کے قریب ہے۔

ترکی، آذربائیجان اور پاکستان کی نئی تکون

ایسے میں نگورنو کارا باخ کی جنگ کے دوران پاکستان اور ترکی مسلم دنیا کے دو ملک تھے، جو آذربائیجان کے ساتھ کھڑے ہوگئے، اور ان کی مدد سے آذربائیجان نے اپنا مقبوضہ علاقہ خالی کرالیا، اب تینوں ملکوں نے اس اتحاد کو مزید مضبوط اور وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لئے ترکی اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ 13 جنوری کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ملائیشیا میں مہاتیر محمد کی حکومت ختم ہونے کے بعد صورتحال تبدیل ہوئی ہے، اس لئے اب پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کی صورت میں نیا مسلم بلاک ابھر کر سامنے آرہا ہے، اور آگے جا کر ترکی کا قریبی اتحادی عرب ملک قطر بھی اس کا حصہ بن سکتا ہے، ترکی اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کی ایک ساتھ اسلام آباد آمد دنیا کے لئے  پیغام ہوگا، ذرائع کے مطابق مہمان وزرائے خارجہ کی وزیراعظم اور فوجی قیادت کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہوں گی، اس موقع پر سرمایہ کاری بڑھانے، دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبوں کے آغاز اور پاکستان و آذربائیجان کے درمیان سڑک اور ریل رابطوں کے لئے اہم بات چیت متوقع ہے، دونوں ملکوں نے براستہ افغانستان پہلے ہی ریلوے لائن بچھانے کے معاہدے پر چند روز قبل دستخط کئے ہیں، آذربائیجان تجارت کے لئے پاکستان کو ٹرانزٹ کے لئے استعمال کرنے کی تیاری کررہا ہے، اور ترکی بھی  اس کی مدد کرے گا۔

دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ ایسے موقع پر اسلام آباد آرہے ہیں، جب سعودی وزیرخارجہ نے بھی رواں ماہ پاکستان کے دورہ کا اعلان کیا ہے، تاہم ان کی آمد سے قبل ہی ترک اور آزری وزرائے خارجہ نے دورہ کا فیصلہ کیا، جس میں پاکستان کی خواہش بھی شامل  تھی، سفارتی ذرائع کہتے ہیں کہ سعودی عرب نے پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کی زیر قیادت حکومت  کے بارے میں غلط اندازہ لگایا، اور پیسے مانگنے کا عمل بیک فائر کرگیا ہے، اگر چہ سعودی حکومت اب صورتحال سنبھالنے کیلئے اقدامات کررہی ہے، او آئی سی قرارداد اور وزیرخارجہ کا متوقع دورہ اس  کا عکاس ہے، تاہم شائد سعودی قیادت نے  اپنے روئیے سے پاکستان کو ترکی سے مزید قریب کردیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.