گزشتہ برس کتنے ہزار افراد یورپ نہ پہنچ سکے

0

میڈرڈ: بہتر مستقبل اور خوشحال زندگی کا خواب آنکھوں میں سجائے یورپ کا رخ کرنے والے 2200 سے زیادہ تارکین وطن جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ 2019 میں یہ تعداد صرف 893 تھی، اس طرح تارکین وطن کی ہلاکتوں میں ڈیڑھ سو فیصد سے بھی زائد اضافہ ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران گزشتہ برس میں 2200 سے زیادہ تارکین وطن جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ 2019 میں یہ تعداد صرف 893 تھی، اس طرح تارکین وطن کی ہلاکتوں میں ڈیڑھ سو فیصد سے بھی زائد اضافہ ہوا ہے، ان میں سے 85 فیصد یعنی 1851 تارکین وطن بحیرہ اوقیانوس کا خطرناک سمندری راستہ اختیار کرکے کینری جزائر پہنچنے کی کوشش میں سمندر کی نذر ہوئے، تارکین وطن کے لئے کام کرنے والی تنظیم Caminando Fronteras کا کہنا ہے کہ اموات بڑھنے کی بڑی وجہ ریسکیو کارروائیوں میں کمی ہے، اس کے علاوہ بحیرہ روم میں سختی کی وجہ سے بحیرہ الکاہل کا خطرناک راستہ اختیار کرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

ترجمان ہیلنا  میلنو کا کہنا تھا کہ افریقہ سے اسپین محض 20 کلومیٹر دور ہے، لیکن سختی کی وجہ سے تارکین وطن لمبا اور خطرناک  سمندری سفر طے کرکے کینری جزائر پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یو این ایچ سی آر کے مطابق 2019 میں 26 ہزار تارکین غیرقانونی طریقے سے اسپین پہنچے تھے، جو کرونا کے باوجود 2020 میں بڑھ کر 39 ہزار 500 سے تجاوز کرگئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.