سپریم کورٹ نے وزیراعظم کیخلاف کیس پر بڑا فیصلہ سنادیا

0

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف لئے گئے از خود نوٹس کیس میں بڑا فیصلہ سنادیا، چیف جسٹس سمیت 4 سینئر ججوں نے فیصلہ سنایا ہے، بینچ میں جسٹس فائز عیسیٰ خود بھی حصہ تھے، عدالت نے جسٹس فائزعیسیٰ کو آئندہ وزیراعظم سے متعلق کیس سننے سے روک دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے جسٹس فائزعیسیٰ کے وزیراعظم کے خلاف ترقیاتی فنڈز سے متعلق لئے گئے ازخود نوٹس میں بڑا فیصلہ سنادیا ہے، چیف جسٹس گلزار احمد کے تحریر کردہ فیصلے میں جسٹس فائزعیسیٰ کو آئندہ وزیراعظم سے متعلق کیس سننے سے روک دیا گیا ہے، عدالت نے قرار دیا ہے کہ جسٹس فائز عیسیٰ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف علیحدہ سے کیس کر رکھا ہے، ایسے میں غیرجانبداری کا تقاضا ہے کہ وہ وزیراعظم سے متعلق کوئی کیس نہ سنیں، 5 صفحات پر مشتمل فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ دوران سماعت فاضل جج فائز عیسیٰ نے عدالت اور اٹارنی جنرل کو واٹس ایپ پر ملنے والی کچھ دستاویزات دیں، جن کے درست ہونے کا جسٹس فائز عیسیٰ کو خود بھی علم نہیں تھا۔

چیف جسٹس نے فیصلے میں لکھا ہے کہ اٹارنی جنرل نے بھی کہا کہ ان حالات میں جسٹس فائزعیسیٰ کو کیس نہیں سننا چاہئے، اس کے ساتھ ہی عدالت نے وزیراعظم کے جواب کو قبول کرتے ہوئے کیس نمٹادیا، اس  سے قبل دوران سماعت بھی جب جسٹس فائز عیسیٰ مسلسل اٹارنی جنرل سے سوالات کرتے جارہے تھے، تو بینچ میں شامل سینئر جج جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ وزیراعظم کو آئینی تحفظ حاصل ہے۔

عدالتی حکم میں جواب وزیراعظم کے سیکرٹری سے مانگا گیا تھا، حکومت سیکریٹریز کے زریعے چلائی جاتی ہے، وزیراعظم ذاتی حیثیت میں اس وقت جوابدہ ہے جب معاملہ ان سے متعلقہ ہو، حکومت جوابدہ ہو تو وزیراعظم سے نہیں پوچھا جاسکتا، اٹارنی جنرل صاحب کوئی غیر قانونی حکم جاری نہ کرنے دیا کریں۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ جسٹس فائز اور وزیراعظم ایک مقدمہ میں فریق ہیں، ہم وزیراعظم آفس کنٹرول کرنے نہیں بیٹھے۔

دوسری طرف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ کل مجھے واٹس ایپ پر کسی نے کچھ دستاویزات بھیجی ہیں، حلقہ این اے 65 میں حکومتی اتحادی کو بھاری بھرکم فنڈز جاری کیے گئے ہیں، اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ وٹس ایپ والی دستاویزات آپ کی شکایت ہے، جائزہ لینگے۔ اس پر جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ مجھے شکایت کنندہ نہ کہیں میں صرف نشاندہی کر رہا ہوں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.