وزیر اعظم کی حمایت پر اطالوی پارلیمان کی بڑی جماعت میں پھوٹ پڑگئی

0

روم: اٹلی میں وزیراعظم ماریو دراغی نے سینیٹ سے بھی اعتماد کا ووٹ لے لیا ہے، لیکن ان کا یہ ووٹ پارلیمنٹ کی سب سے بڑی جماعت کو بھاری پڑگیا، جس کے کئی ارکان نے بغاوت کردی، جس کے بعد پارٹی میں ٹوٹ پھوٹ کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں  نئے ٹیکنو کریٹ وزیراعظم ماریو دراغی کی حمایت پر پارلیمان کی سب سے بڑی جماعت فائیو اسٹار موومنٹ میں شروع سے اختلاف پایا جاتا تھا، اور مخالف ارکان کا موقف تھا کہ پارٹی کو کسی ٹیکنوکریٹ وزیراعظم کی حمایت نہیں کرنی چاہئے، اختلاف سامنے آنے کے بعد پارٹی نے ارکان سے آن لائن ووٹنگ میں رائے لی تھی، جس میں 59 فیصد ارکان نے ماریو دراغی کی حمایت میں رائے دی، جس کے بعد پارٹی نئی حکومت میں شامل ہوگئی، اور اسے سب سے زیادہ 4 وزارتیں بھی ملی ہیں، تاہم  اب سینیٹ میں وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ کے موقع پر 15 سینیٹرز نے پارٹی سے بغاوت کرتے ہوئے ماریو دراغی کے خلاف  ووٹ دیا، جبکہ 5 سینیٹر رائے شماری میں غیر حاضر ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:نامزد وزیراعظم کی حمایت پر فائیو اسٹار موومنٹ نے بالاخر فیصلہ سنادیا

جس کے بعد پارٹی میں ٹوٹ پھوٹ کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، پارٹی کے لیڈر ویتو کرامی نے وزیراعظم کو ووٹ نہ دینے والے 15 ارکان کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیا ہے، فیس بک پیچ پر جاری بیان میں انہوں نے تسلیم کیا کہ فائیو اسٹار نے ماریو دراغی کی حمایت بادل نخواستہ کی ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ پارٹی کی اکثریت کی طرف سے حمایت کے فیصلے کے بعد جن 15 ارکان نے اجتماعی فیصلے کی خلاف ورزی کی، ان کی اب پارٹی میں مزید جگہ نہیں رہی، انہوں نے کہا کہ جو 5 ارکان غیر حاضر رہے ہیں، ان کے بارے میں بھی تحقیقات کرائی جائےگی، وزیراعظم کیخلاف ووٹ دینے والے فائیو اسٹار ارکان میں  کئی نامی گرامی رہنما بھی شامل ہیں، ان میں سابق وزیراعظم باربرا لیزی، پارلیمنٹ کے اینٹی مافیا کمیشن کے سربراہ نکولا مورا بھی  شامل ہیں، دونوں رہنماؤں نے پارٹی لیڈر کی جانب سے انہیں نکالنے کے فیصلے کو حیران کن قرار دیا ہے، ایک اور سینیٹرElio Lannutti نے کہا کہ پارٹی کے اندر مخالفت کو اس انداز میں کچلنا جمہوری روایت  نہیں، ہم اس فیصلے کےخلاف اپیل کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:اٹلی میں نئی حکومت بن گئی، تبدیلی کے بعد سالوینی میں بھی تبدیلی آگئی

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم جوزپے کونتے کے استعفے کے بعد صدر سرجیو ماتریلا نے سابق یورپی بینک سربراہ ماریو دراغو کو حکومت بنانے کی دعور دی تھی، جسے انہوں نے قبول کریا تھا، اور پارلیمنٹ میں موجود ایک جماعت کے علاوہ سب  نے ان کی حمایت کی تھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.