اوآئی سی بالاخر کشمیریوں پر کچھ کرنے کو تیار، مبصر مشن بھیجنے کی منظوری

0

جدہ: اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم (اوآئی سی) بالاخر مظلوم کشمیریوں کیلئے عملی طور پر کچھ کرنے کوتیار ہوگئی ہے، اور پاکستان کے اصرار پر تنظیم کے رابطہ گروپ برائے کشمیر نے مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے مبصر مشن بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق رابطہ گروپ نے بھارت کے جموں و کشمیر ری آرگنائزیش آرڈر 2020 اور ڈومیسائل قانون 2020 کو مسترد کر دیا، یہ فیصلہ تنظیم کے ویڈیو لنک اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدرات او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف ال عثمان نے کی۔

اجلاس میں رابطہ گروپ میں شامل پاکستان، سعودی عرب ، ترکی، آذربائیجان اور نائیجیریا کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی جبکہ آزاد کشمیر کے صدر مسعودانور نے کشمیری عوام کی نمائندگی کی ۔

وزیرخارجہ شاہ محمود نے اجلاس کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور وہاں جاری کئی ماہ سے محاصرے سے شرکا کو آگاہ کیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسلامی تعاون تنظیم گزشتہ برس 5 اگست کو کشمیر پر کئے گئے بھارت کے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات کو مسترد کرے۔

ان کا کہنا تھا کشمیر اور فلسطین کے عوام ایک جیسی صورتحال سے دوچار ہیں، دونوں مسائل او آئی سی کے ایجنڈے پر طویل عرصے سے موجود ہیں، تنظیم کو ان پر زیادہ متحرک کردار ادا کرنا چاہئے، کشمیری عوام نے او آئی سی سے امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کے حل کیلئے تنظیم کو کردار ادا کرنا چاہئے، بھارت پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ او آئی سی، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا کو بلا روک ٹوک مقبوضہ کشمیر تک مکمل رسائی فراہم کی جائے۔

بعدازاں صحافیوں کو بریفنگ میں وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام 10 ماہ سے بھارتی لاک ڈاؤن میں ہیں، وہاں اسپتالوں میں ادویات تک   موجود نہیں ہے، کورونا سے کشمیروں کے مسائل میں مزید اضافہ کردیا لیکن بھارتی حکومت اپنا رویہ بدلنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا گیا ہے، حریت رہنما سید علی گیلانی کئی برسوں سے نظربند ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کو لداخ میں چین کے ہاتھوں   جو مار پڑی ہے، اس کی خفت مٹانے کیلئےوہ پاکستان پر الزام تراشیاں کررہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.