وزیر اعظم نے اسامہ کو شہید کیوں کہا؟، القاعدہ سربراہ کا پاکستان سےکیا تعلق تھا ؟

0

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قومی اسمبلی کے فلور پر القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کو شہید کہنے پر چونکنے والے شائد یہ بھول گئے کہ عمران خان نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی ایک بھارتی چینل این ڈی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا تھا کہ اسامہ بن لادن کو امریکہ نے جس انداز میں نشانہ بنایا، اس نے انہیں کچھ لوگوں کے نزدیک شہید بنادیا ہے۔

اسامہ اور پاکستانی 

ایبٹ آباد میں امریکی آپریشن میں نشانہ بنائے گئے القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن پاکستان کے بالخصوص مذہبی طبقے میں مقبول رہے ہیں اور امریکہ مخالف طبقہ انہیں عالمی استعمار کیخلاف مزاحمت کی علامت اور ہیرو سمجھتا رہا۔ امریکہ کی طرف سے جب انہیں نشانہ بنایا گیا تو اس وقت بہت سے پاکستانیوں کے نزدیک وہ شہید تھے۔ اب وزیراعظم عمران خان نے انہیں اسمبلی کے فلور پر شہید قرار دیا ہے۔ جس پر پیپلزپارٹی سمیت لبرل حلقے سخت تنقید کر رہے ہیں۔

وزیراعظم کی طرف سے اسامہ بن لادن کو شہید قرار دینے کے بعد ٹوئٹر پر اسامہ بن لادن پاکستان میں ٹرینڈ کر رہے ہیں، ایک بڑی تعداد اسامہ کو شہید قرار دینے پر انہیں جرات مند لیڈر قرار دے رہی ہے تو دوسری جانب لبرل حلقے ان پر تنقید کررہے ہیں کہ انہوں نے ایسی تنظیم کے سربراہ کو شہید قرار دیا جسے اقوام متحدہ دہشت گرد قرار دے چکی تھی ۔

یہ بھی پڑھیں:اسامہ بن لادن دہشت گرد تھا، پیپلزپارٹی اور ن لیگ یک زبان 

وزیراعظم نے کیا کہا 

وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی سے خطاب میں وہ مواقع گنوانے لگے جب پاکستان کو عالمی سطح پر شرمندگی اٹھانی پڑی۔ انھوں نے کہا کہ ایک واقعہ امریکیوں کی جانب سے ایبٹ آباد میں آ کر اسامہ بن لادن کو مارنے کا بھی ہے ، پھر انہوں نے کہا کہ اسامہ بن لادن کو شہید کیا گیا ۔ یعنی ہمارا اتحادی ہمارے ملک میں آکر کارروائی کررہا ہے اور ہمیں نہیں بتا رہا۔ حالاں کہ ہمارے 70 ہزار پاکستانی اس وقت تک دہشت گردی کیخلاف جنگ میں شہید ہوچکے تھے۔

عمران خان کی جانب سے اسامہ بن لادن کے لیے لفظ ’شہید‘ کا استعمال کرنے کی دیر تھی کہ ان کا قومی اسمبلی کا وہ کلپ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ بیرون ملک بھی وائرل ہوگیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.