اسامہ بن لادن دہشت گرد تھا، پیپلزپارٹی اور ن لیگ یک زبان 

0

اسلام آباد: نواز لیگ اور پیپلزپارٹی نے القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسامہ پاکستان میں دہشت گردی کے ذمہ دار تھے، پیپلزپارٹی اپنی روشن خیال پالیسیوں کی وجہ سے شروع سے سوویت یونین کیخلاف جنگ کے دور سے اسامہ بن لادن کو دہشت گرد قرار دیتی آرہی ہے ،تاہم ن لیگ کے ایک دور میں اسامہ بن لادن سے اچھے تعلقات رہے، اور نوازشریف پر بینظیر حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے اسامہ بن لادن سے رقم لینے کا الزام بھی لگا تھا ، تاہم اب ن لیگ نے بھی اسامہ کو دہشت گرد قرار دیا ہے 

پارٹی کے رکن قومی اسمبلی اور مرکزی رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان کی تقریر پر سخت تنقید کی، قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران انہوں نے اسامہ بن لادن کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اسامہ بن لادن کو شہید کہا، وہ یہ بھول گئے کہ اسامہ بن لادن دہشت گردی کو ہماری سرزمین پر لایا، وہ ایک دہشت گرد تھا، ہمارے وزیراعظم انہیں شہید کہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم نے اسامہ کو شہید کیوں کہا؟، القاعدہ سربراہ کا پاکستان سےکیا تعلق تھا ؟

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ اسامہ بن لادن کو شہید قرار دے کر عمران خان نے قومی سلامتی کو خطرہ میں ڈالا ہے، عمران خان قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکے ہیں، القاعدہ کے حملوں میں ہزاروں شہری شہید ہوئے، آخر عمران خان نئی نسل کو کیا تاثر دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود کو پارلیمنٹ میں طالبان خان ثابت کردیا ہے ۔

پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ اسامہ بن لادن کی وجہ سے ہمارا ملک آج تک دہشت گردی کا شکار ہے، انہوں نے القاعدہ سربراہ کو کارساز اور لیاقت باغ راولپنڈی میں بینظیر پر حملوں میں بھی ملوث قرار دیا۔

شیری رحمٰن نے ٹوئٹ میں لکھا کہ تاریخ میں لکھا جائے گا کے ایک شخص جس کی وجہ سے ملک کا امن اور نسلیں تباہ ہو گئیں، اس شخص کو وقت کے وزیراعظم نے قوم اور دنیا کے سامنے ہیرو بنا کر پیش کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.