اسٹے پر اسٹے، شوگرملوں کیخلاف کارروائی کیلئے حکومت کی سپریم کورٹ پر دستک

0

اسلام آباد: شوگر مافیا کی جانب سے ایک ہائیکورٹ کے بعد دوسری ہائیکورٹ سے حکم امتناع (اسٹے ) لینے پر حکومت پریشان ہوگئی ہے، اور اس نے متوقع طور پر مزید ہائیکورٹس سے اسٹے آنے سے پہلے ہی سپریم کورٹ کے دروازے پر دستک دے دی ہے۔

حکومت نے شوگر انکوائری کمیشن کے فیصلے پر عملدرآمد روکنے کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے حکم امتناعی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے، عدالت عظمی سے حکم امتناعی کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی شوگر ملوں کی درخواست پر حکم امتناعی دیتے ہوئے حکومت کو ان کیخلاف کارروائی سے روک دیا تھا، تاہم جب اسلام آباد ہائیکورٹ نے بعد میں حکم امتناع خارج کردیا، تو شوگر مل مالکان نے سندھ ہائیکورٹ سے نیا اسٹے حاصل کرلیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے 23 جون کو شوگر ملوں کو اسٹے دیتے ہوئے حکومت کو ان کیخلاف کارروائی سے روک دیا تھا، اور نیب سمیت معاون خصوصی شہزاد اکبر کو 30 جون تک کیلئے نوٹس جاری کردیے تھے، یہ حکم امتناع خیرپور شوگر ملز اور 20 دیگر ملوں کی درخواست پر دیا گیا۔

اس حکم امتناع پر یہ بحث بھی چھڑ گئی ہے کہ کیا اب ہائی کورٹس کے حوالے سے سپریم کورٹ کو کوئی ایسا فیصلہ نہیں دینا چاہئے کہ ہر ہائیکورٹ صرف اپنی حدود کے کیس سنے ، کیوں کہ ایک ہی کیس مختلف ہائی کورٹس میں سننے سے عدالتوں پر بھی تنقید ہورہی ہے، اور پھر ایک ہائیکورٹ اور دوسری ہائیکورٹ کے فیصلے الگ الگ ہونے سے سارے عدالتی نظام پر لوگ سوال اٹھانے لگتے ہیں۔

سپریم کورٹ کیلئے موقع

اسلام آباد ہائیکورٹ سے درخواست خارج ہونے کے بعد سندھ ہائیکورٹ سے حکم امتناع ملنے کا معاملہ اب وفاقی حکومت سپریم کورٹ میں لے گئی ہے اور اس کی جلد سماعت کی درخواست بھی کی گئی ہے، یہ سپریم کورٹ کیلئے بھی موقع ہوسکتا ہے کہ وہ ہائیکورٹس کے اس حوالے سے دائرہ اختیار پر فیصلہ سنا دے، تاکہ مستقبل میں بھی ایک کیس کی مختلف ہائی کورٹس میں سماعت کا راستہ بند کیا جاسکے۔

حکومتی درخواست

سپریم کورٹ میں وزارت داخلہ کی جانب سے دائر درخواست میں حکم امتناع کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے, درخواست میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے حکومت کا موقف سنے بغیر ہی شوگر ملز ایسوسی ایشن کو ریلیف دیا، دوسرے فریق کو سنے بغیر یکطرفہ حکم امتناع نہیں دیا جا سکتا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ قرار دے چکی کہ کمیشن رپورٹ سے شوگر ملز ایسوسی ایشن کے حقوق متاثر نہیں ہوئے، سندھ ہائی کورٹ کے حکمنامہ میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے آرڈر کا کوئی ذکر نہیں، شوگر کمیشن رپورٹ پر کارروائی سے نہیں روکا جا سکتا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.