یورپی یونین نے خلاف ورزی پر اٹلی کیخلاف کارروائی شروع کردی

0

برسلز: یورپی یونین کے کمیشن نے مسافروں کے حقوق سے متعلق رولز کی خلاف ورزی پر اٹلی کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے، اٹلی کرونا بحران کے دوران اور اس کے بعدیورپی قواعد کی خلاف ورزی کا الزام ہے،جس سے مسافروں کے حقو ق متاثر ہوئے، اس معاملے پر فرانس اور یونان سمیت دیگر 9 ممالک کو بھی وارننگ دی گئی ہے۔

یورپی قانون کے مطابق فضائی، بحری، ٹرین یا بس سمیت کوئی بھی کمپنی اگر اپنی سروس کسی بھی وجہ سے منسوخ کرتی ہے، تو وہ مسافر کی خواہش پر اسے ان کی بکنگ کا کرایہ کیش واپس کرنے کی پابند ہے، تاہم اٹلی پر کرونا بحران کی وجہ سےبند ہونے والی فضائی، بحری، ٹرین اور بس سروس کے مسافروں کو کیش میں ری فنڈ کی سہولت نہ دینے کا الزام ہے۔

اس کے علاوہ اٹلی نے ٹور آپریٹرزکو بھی بکنگ کرانے والوں کو کیش واپس کرنے کے بجائے واوچرز کی سہولت دی تھی، کرونا لاک ڈاؤن کے دوران ٹریول کمپنیوں میں بحران کے باوجود یورپی یونین نے یہ قواعدمعطل نہیں کئے تھے اور واضح کیا تھا کہ مسافروں کو  ری فنڈ کیلئے واوچر کےساتھ کیش واپسی کی سہولت بھی ان کی منشا پر دی جائے گی۔

تاہم اٹلی نے کرونا بحران سے متاثرہ ٹریول کمپنیوں کو سہولت دینے کی غرض سے مسافروں کو صرف واوچر کی صورت میں معاوضہ دینے کی منظوری دی تھی، یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ کرونا بحران کے دوران رکن ممالک کو با ہا یہ یاد دہانی کراتا رہا ہے کہ    اس بحران کی وجہ سے مسافروں کے حقوق کم نہیں ہونے چاہیں۔

جواب کیلئے مہلت

یورپی کمیشن میں سماعت شروع ہونے کے بعد اب اٹلی کے پاس جواب کیلئے 2 ماہ کی مہلت  ہے، بصورت دیگر کمیشن دونوں ملکوں  کو اپنے رولز پر عمل کرنے کی ہدایت جاری کردے گا،یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ رکن ممالک واوچر قبول کرنے کیلئے مسافروں کی حوصلہ افزائی کرسکتے ہیں، اور واوچرز کو پرکشش، ان کی مدت میں اضافے اور قابل انتقال بنانے کیلئے اقدامات کرسکتے ہیں، لیکن ان سب کے باوجود انہیں مسافروں کو کیش میں واپسی کی سہولت بھی برقرار رکھنی ہوگی۔

یورپی کمیشن نے 9 دیگر ممالک کو بھی اس حوالے سے وارننگ دی ہے، جن میں فرانس، یونان، پرتگال، پولینڈ، لتھوانیا، سلواکیہ، قبرص (سائپرس)، جمہوریہ چیک اور کروشیا شامل ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.