اٹلی میں غیر ملکیوں کے مخالف رہنما سالوینی کا مستقبل خطرے میں، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

0

روم: اٹلی کی سینیٹ نے غیر ملکیوں کے مخالف رہنما سابق وزیرداخلہ ماتیو سالوینی کا مقدمہ سے استثنیٰ ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے ، جس کےبعد سالوینی کا سیاسی مستقبل خطرے میں نظر آرہا ہے۔

اطالوی سینیٹ نے141 کے مقابلے میں 149 ووٹوں کی اکثریت سے سابق وزیرداخلہ کا استثنیٰ ختم کرتے ہوئے ان کے خلاف گزشتہ برس اگست میں 164 تارکین وطن کو لانے والا این جی او کا جہاز روکنے پر مقدمہ چلانے کی منظوری دی ، اس کیس میں ماتیو سالوینی کو 15 برس تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

برطانوی اخبار ’’میل ‘‘ کے مطابق سسلی کے پراسیکیوٹرز نے تارکین وطن کا جہاز روکنے پر سالوینی کے خلاف اغوا اور غیر قانونی حراست کی فرد جرم تیار کی ہے ، اپنی 14 ماہ کی وزارت داخلہ کے دوران سالوینی نے متعدد بار تارکین وطن کو لانے والی کشتیوں اور این جی اوز کے جہازوں کو اٹلی میں لنگر انداز ہونے کی اجازت دینے سے انکار کیا، جس پر یورپی یونین سے بھی ان کا تنازعہ ہوا تھا۔

سالوینی پر جو کیس چلانے کی منظوری دی گئی ہے، یہ گزشتہ برس اگست کا ہے ، جب این جی او ’’اوپن آرمز ‘‘ کے جہاز کوسابق وزیرداخلہ نے لنگر انداز ہونے کی اجازت نہ دی اور جہاز میں سوار 164 تارکین تین ہفتوں تک اس پر پھنسے رہے ، بعد ازاں اس جہاز کو لمپاڈسیا کے جزیرے پر لگانے کی اجازت دی گئی تھی،

سالوینی کا ردعمل

سابق وزیرداخلہ نے اپنے خلاف تارکین وطن کو روکنے کے مقدمے کو اپنے لئے اعزاز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اٹلی کے تحفظ پر انہیں فخر ہے، جن لوگوں نے میرے خلاف مقدمہ کے منظوری دی ، انہوں نے اصل میں مجھے تحفہ دیا ہے، میں عدالت میں سر اٹھا کر جاوں گا ، کیوں کہ میں نے جو کچھ کیا اٹلی کے لئے کیا ، انہوں نے کہا کہ اٹلی کا دفاع کرنا کوئی جرم نہیں اور وہ یہ جرم بار بار کرتے رہیں گے۔

دوسری طرف اطالوی وزیراعظم گوسپ کونتے کا کہنا ہے کہ سالوینی نے تارکین وطن کا جہاز روک کر غلط اقدام کیا تھا ، انہوں نے بتایا کہ حکومتی اتحاد میں شامل تمام جماعتوں نے سابق وزیرداخلہ کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.