بحیرہ روم میں نئی صف بندی، ترکی اور اٹلی میں تعاون پر اتفاق 

0

انقرہ: یونان اور فرانس سے جاری کشیدگی کے دوران ترک صدر طیب اردوان نے اٹلی کے وزیراعظم گوسپے کونتے سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، جس میں مشرقی بحیرہ روم کی صورتحال اور باہمی تعلقات کے فروغ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترک اخبار ‘‘صباح ’’ کے مطابق صدر اردوان اور اطالوی وزیراعظم نے لیبیا اور مشرقی بحیرہ روم کے معاملے پر بات چیت کی، اور تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، انہوں نے ان مسائل کے ایسے حل پر زور دیا، جس میں تمام فریقین کے حقوق کا خیال رکھا جائے۔

واضح رہے کہ لیبیا کے معاملے پر ترکی اور اٹلی ایک پیج پر ہیں اور وہ اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ وزیراعظم فیاض السراج کی حکومت کی حمایت کررہے ہیں، جبکہ فرانس باغی جنرل حقتر کی حمایت کرتا ہے، جسے روس، مصر اور عرب امارات کی حمایت بھی حاصل ہے ، لیبیا کے معاملے پر فرانس اور ترکی میں کشیدگی پیدا ہوئی تھی، جو اب بڑھ کر یونان تک پہنچ گئی ہے۔

ترکی اور اٹلی کی قیادت کے درمیان یہ رابطہ ایسے موقع پر ہوا ہے، جب مشرقی بحیرہ روم میں ترکی کی جانب سے تیل و گیس کی تلاش کا کام شروع کیا گیا ہے، اور اس مقصد کے لئے وہاں جہاز بھیجا گیا ہے، جسے ترک بحریہ کا تحفظ حاصل ہے۔

دوسری طرف یونان اس عمل کو غیر قانونی قرار دے رہا ہے، اور اس نے مصر اور فرانس کے ساتھ نئے سمندری معاہدہ کئے ہیں، تاہم ترکی نے کہا ہے کہ اس کا جہاز مشرقی بحیرہ روم میں 18 اگست سے 15 ستمبر تک تیل و گیس کی تلاش کا کام کرے گا اور اگر کسی نے اس دوران مداخلت کی کوشش کی تو اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.