آئی پی پیز کیسے مانی، آئی ایس آئی نے کیا اہم کردار ادا کیا؟

0

اسلام آباد: پاکستان میں آئی پی پیز یعنی نجی بجلی گھروں کا معاملہ گزشتہ دو دہائیوں سے اتنا گھمبیر ہوتا جارہا ہے کہ اس نے ملک کی معیشت کو خطرہ میں ڈال دیا ہے، ایک طرف مہنگی بجلی سے صنعتیں تباہ ہورہی ہیں، تو دوسری جانب سرکلر قرضے پوری معیشت کی چولیں ہلارہے ہیں۔

ماضی کی حکومتوں کی طرف سے کک بیکس کے عوض اتنے مہنگے معاہدے کئے گئے، اور پھر ان کی عالمی ضمانتیں دے کر پاکستان کے ہاتھ بھی باندھ دئیے گئے کہ کوئی حکومت ان میں ترمیم نہ کرسکے۔

تاہم وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو اہم سیکورٹی ادارے کی مدد سے اس معاملے میں بڑی کامیابی ملی ہے، اور وہ آئی پی پیز جو معاہدوں پر بات کرنے کے لئے بھی تیار نہیں تھیں، اب انہوں نے حکومت کے ساتھ ایسے ایم او یو پر دستخط کردئیے ہیں، جن کے تحت وہ اربوں روپے کی ناجائز وصولیوں سے دستبردار ہونے کے لئے تیار ہوگئی ہیں ۔

تحقیقاتی کمیٹی کا کمال

وزیراعظم نے آئی پی پیز کا مسئلہ حل کرنے کے لئے جو کمیٹی بنائی تھی ، اس میں آئی ایس آئی کا ایک سینئر افسر بھی شامل کیا گیا، اس طرح ملکی سیکورٹی کا ادارہ بھی ملکی معیشت کو بچانے کے عمل میں شریک کیا گیا۔

کمیٹی جانتی تھی کہ آئی پی پیز کو عالمی ضمانتیں دی گئی ہیں، اور وہ آسانی کے ساتھ مذاکرات کی میز پر نہیں آئیں گی اور آ بھی گئیں تو نرخ کم کرنے پر تیار نہیں ہوں گی  کیوں کہ معاہدوں میں وہ معاملات عالمی فورمز پر لے جانے کی شقیں شامل کرواکے بیٹھی ہیں۔

تاہم ذرائع کے مطابق تحقیق کرنے والوں نے آئی پی پیز کے خلاف بڑی محنت سے کام کیا، اور ایسا ریکارڈ حاصل کرلیا، جو ان معاہدوں میں فاول پلے واضح کررہا تھا، ان میں مشینری کی درآمد میں اوور انوائسنگ، بجلی کی پیداوار میں گڑ بڑ، ایندھن کے استعمال میں دھوکہ دہی سمیت ایسی ایسی چیزیں شامل تھیں کہ تحقیقات کرنے والے خود بھی حیران رہ گئے۔

پاکستان کے ساتھ ان معاہدوں کے ذریعہ کس طرح دھوکہ کیا گیا ہے، اور کیسے سابقہ ادوار میں ایسی خطرناک لوٹ مار کے راستے کھولے گئے ، جن سے پوری معیشت یرغمال بن گئی۔

ذرائع کے مطابق اپنے خلاف شواہد دیکھ کر بیشترآئی پی پیز مالکان کے بھی رنگ اڑ گئے ، اور انہیں یہ بات سمجھ آگئی کہ ان شواہد کی موجودگی میں وہ عالمی فورمز پر گئے تو وہاں بھی انہیں لینے کے دینے پڑسکتے ہیں ، جس کے بعد بات چیت شروع ہوئی اور آئی پی پیز مالکان نے حکومت کی بیشتر شرائط مان لیں

Leave A Reply

Your email address will not be published.