برطانیہ میں کرونا تیزی سے پھیلنے لگا، حکومت نے نئی پابندیاں لگادیں

0

لندن: برطانیہ میں کرونا کے تیزی سے بڑھتے کیسز کے بعد حکومت نےلاک ڈاؤن جیسے اقدامات کی تیاری کرلی ہے، وزیر صحت نے بدھ سے اہم پابندیوں کا اعلان کیا ہے، جبکہ جرمانوں کی شرح میں بھی اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے، لندن سمیت مشرقی انگلینڈ میں کرونا کے کیسز بڑھنے پر حکومت تشویش کا شکار ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت نے وبا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے لاک ڈاؤن کے اقدامات کی تیاری کرلی ہے، برطانوی وزیرصحت میٹ ہنکوک نے کہا ہے کہ گھر کے اندر بھی لوگوں کے ملنے جلنے اور پارٹیوں پر پابندی  لگائی جارہی ہے، پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ سندر لینڈ، کاونٹی ڈرہم، نیوکاسل، نارتھ اور ساؤتھ ٹینی سائڈ، گیٹ شیڈ اور نارتھ ہمبرلینڈ میں مقامی کونسلوں کی درخواست پر حکومت نے مختلف اقدامات کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت گھر کے اندر گارڈن میں بھی اکٹھے بیٹھنے پر پابندی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ بدھ سے نئی پابندیاں نافذ کی جارہی ہیں، جن کے تحت گھروں کے اندر، باہر،  پبز اور ریستورانز میں لوگوں کے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کھڑے ہونے یا ڈانس وغیرہ کرنے پر پابندی ہوگی، اس پابندی پر سختی سے عمل کرایا جائے گا، اور خلاف ورزی پر بھاری جرمانے کئے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ بالخصوص شمالی انگلینڈ میں کرونا کے کیس بڑھتے جارہے ہیں، اور یہ شرح ایک لاکھ افراد میں سو سے بھی زیادہ مریض ہونے کی حد کراس کرگئی ہے، ہمیں علم ہے کہ یہ لوگوں کے گھروں کے اندر اور باہر ملنے سے ہورہا ہے، اس لئے وبا کو کنٹرول کرنے کیلئے ضروری ہوگیا ہے کہ ہم کچھ سخت اقدامات لیں۔

حکومت نے بارز، کیفے، ریستورانز اور پبز پر اونچی آواز میں میوزک لگانے پر بھی پابندی لگادی ہے، اس کے علاوہ انہیں پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنے  کسٹمرز کو ڈانس کی اجازت نہیں دیں گے، نہ ہی 6 سے زیادہ افراد اکٹھے ہوکر گانا گاسکیں گے،  خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ ادارے کے منیجر کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا، حکومت نے اس کے ساتھ قرنطینہ توڑنے والوں پر 4 ہزار پاؤنڈ تک جرمانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

شراب فروخت پر پابندی کا مطالبہ

مانچسٹر کے مئیر اینڈی برناہم نے مطالبہ کیا ہے کہ 9 بجے کے بعد دکانوں اور سپر اسٹورز پر شراب کی فروخت پر پابندی لگائی جائے، جس سے رات کی سرگرمیاں کم کرنے میں مدد ملےگی،جو کرونا پھیلاؤ کی بڑی وجہ بن رہی ہیں

Leave A Reply

Your email address will not be published.