ممتاز مسلم شخصیات کی فرانسیسی مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی

0

لندن: یورپ اور امریکہ سمیت  دنیا بھر کی 69 ممتاز مسلم شخصیات نے  فرانس کے  مسلمانوں کے ساتھ  اظہار یکجہتی   کرتے ہوئے فرانسیسی حکومت  کے  روئیے کو متعصبانہ قرار دیا ہے، اور  اس کے  طرز عمل کی مذمت کی ہے، فرانسیسی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرنے والی ممتاز شخصیات میں سے سب سے زیادہ کا تعلق برطانیہ سے ہے۔

دوسری طرف  مصر کی جامعہ الاظہر  نے   مسلم مخالف  اقدامات کو  فوجداری جرم قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی69 ممتاز  مسلم شخصیات نے فرانسیسی  حکومت کے نام مشترکہ  پٹیشن  ارسال  کی ہے، جس  میں فرانس میں  مسلمانوں کیخلاف کریک ڈاؤن، مساجد اور کاروبار کی بندش کی مذمت  کی گئی ہے۔  پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ  مقامی پولیس سمیت سرکاری ادارے سیاسی اثرورسوخ کے باعث مسلمانوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں کر رہے ہیں، فرانسیسی  مسلمانوں سے اظہار یکجہتی  کرتے ہوئے  کہا  گیا ہے کہ پوری مسلم امہ فرانس کے مسلمانوں سے ساتھ ہے ۔

پٹیشن میں کہا گیا کہ فرانسیسی حکومت کریک ڈاؤن فوری بند کرے،یہ کارروائیاں  فرانسیسی مسلمانوں میں خوف وہراس پیدا  کرنے کا سبب بن رہی  ہیں،ممتاز مسلم شخصیات نے  خط میں فرانسیسی مسلمانوں کے خلاف  کارروائیوں کو ڈریکونین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ  فرانس میں مسلم مخالف جذبات بڑھ رہے ہیں،جس کی ہم مذمت کرتے ہیں،اس کے ساتھ توہین آمیز خاکے بار بار سامنے آنے اور فرانسیسی حکومت کی جانب سے ان کا دفاع کرنے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کی توہین کرکے سرخ لکیر عبور کی گئی ہے ۔

مسلم شخصیات نے  فرانس میں اسلامی تنظٰیموں بشمول  ’’برکہ سٹی ‘‘ کے خلاف  کارروائیوں اور پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ  فرانسیسی  حکومت کی طرف سے  مسلمان شہریوں کے خلاف  پرتشدد کریک ڈاون کیا جارہا ہے، مساجد ، اسکولوں ، کاروباری مراکز کی بندش اسی سلسلے کی کڑی ہے، پٹیشن  میں کہا گیا ہے کہ مسلم تنظیموں برکہ سٹی، سی سی آئی ایف اور دیگر قانون کے دائر ے میں رہ کر کام کررہی تھیں، اور انہیں  فرانسیسی حکومت کی طرف سے ہراساں نہیں کیا جانا چاہئے۔

فرانسیسی صدر میکران اور وزیرداخلہ گیرالڈ ڈرمینین کے حالیہ بیانات بلاجواز اور جارحانہ ہیں، جن میں جان بوجھ کر مسلم اقلیت کو ٹارگٹ کیا گیا ہے،ان شخصیات  نے مزید لکھا ہے کہ فرانسیسی وزیرداخلہ نے خود اعتراف کیا ہے کہ مسلم کمیونٹی کو پیغام دینے کے لئے درجنوں ایسےمسلمانوں پر بھی چھاپے مارے گئے , جن کا کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمی سے تعلق نہیں ہے،یہ اعتراف اس بات کا ثبوت ہے کہ پولیس اور فرانسیسی حکومت کے دیگر ادارے سیاست زدہ ہیں اور انہیں معصوم مسلمان شہریوں کو خوفزدہ کرنے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے،خط میں 21 اکتوبر کو ایفل ٹاور پر  ہوئے 2 مسلم خواتین پر حملے کا بھی ذکر کیا گیا ہے، اور کہا  گیا ہے ایسے واقعات اسلامو فو بیا کا حصہ ہیں ، اور یہ ایسے ہی نہیں ہوجاتے، ان مسلم شخصیات نے فرانسیسی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی معاندانہ مہم فوری روکے اور فرانسیسی مسلمانوں  کو وہی حقوق دئیے جائیں جو دیگر شہریوں کو حاصل ہیں ،تاکہ وہ ریاستی جبر کے بغیر زندگی گزار سکیں۔

خط لکھنےوالی شخصیات

خط لکھنے والوں میں برطانیہ  کی مسجد فنس بری پارک  کے امام محمد کوزبار،وفاق العلما کے امام یوسف بیگ، اسلامک کونسل آف یورپ کے شفیق الرحمان ، الصفا انسٹی ٹوپٹ  کے ظاہر محمود ، پیورلی مسجد کے شیخ سلیمان غنی ، الحداد المرکز سینٹر فار ریوائیول اینڈ ریفارمز اسٹڈیز کے شیخ  ڈاکٹر حاتم الحداد، مسلم ریسرچ فاؤنڈیشن کے  شیخ فرید حبتان ، لیویشم اسلامک سینٹر کے شکیل بیگ، یقین انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک ریسرچ کے ڈاکٹرعمر سلیمان سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.