جرمنی اور فرانس میں لاک ڈاؤن، کیا بند اور کیا کھلا رہے گا

0

پیرس: فرانس اور جرمنی میں لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے، تاہم یورپی شہریوں کیلئے بارڈر کھلے رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے، تاہم ان کا داخلہ مشروط کردیا گیا ہے، یورپی شہریوں کو فرانس میں داخلے کیلئے کرونا ٹیسٹ کرانا ہوگا، فرانس یورپی ممالک کے علاوہ دیگر ملکوں کے شہریوں کیلئے اپنی سرحدیں پہلے ہی بند کرچکی ہے۔

فرانسیسی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ملک میں آنے والے تمام افراد کو 72 گھنٹے قبل کرونا کا ٹیسٹ کرانا ہوگا، جو یورپی شہری   پیشگی ٹیسٹ نہیں کرائیں گے، ان کا فرانس آمد پر فوری ٹیسٹ کیا جائے گا، اس حوالے سے فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ ائرپورٹس پر فوری ٹیسٹ کے انتطامات کردئیے گئے ہیں، جن کا نتیجہ آدھے گھنٹے میں آجاتا ہے، اس کے ساتھ فرانس کے شہروں کے درمیان بھی شہریوں کی نقل و حرکت پر پابندی لگادی گئی ہے۔

دوسری جانب جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے ملک میں نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ”ہمیں انتہائی سنگین صورت حال کا سامنا ہے،” گزشتہ 10 روز کے دوران انٹینسیو کیئر یونٹوں میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد دوگنا ہوگئی ہے اور کئی علاقوں میں انفیکشن کے سلسلے پر نگاہ رکھنا اور پتہ لگانا ممکن نہیں ہوپارہا ہے۔

جرمنی لاک ڈاؤن

جرمنی میں اعلان کردہ نئی پابندیاں دو نومبر سے ایک ماہ تک جاری رہیں گی، ان پابندیوں کے دوران ریسٹورنٹس اور بار بند رہیں گے البتہ کھانا پیک کرواکر لے جانے کی اجازت ہوگی، تھیئٹر اور سنیما ہال بھی بند رہیں گے، سوئمنگ پول اور جمز بھی بند رہیں گے، بڑے عوامی اجتماعات اور تقریبات پر بھی پابندی ہوگی، تاہم قانونی پیچیدگیوں کے باعث احتجاجی مظاہروں کی اجازت ہوگی، کھیلوں کے مقابلوں میں تماشائی شریک نہیں ہوسکیں گے۔ نئے لاک ڈاؤن کے دوران اسکول اور دکانیں کھلی رہیں گی، نرسنگ ہوم میں جانے کی اجازت ہوگی، گرجا گھر بھی کھلے رہین گے، اور شہریوں کو آنے کی اجازت ہوگی، ملکی سرحدیں بھی کھلی رہیں گی۔

فرانس لاک ڈاؤن

فرانس میں جمعہ سے شروع ہونے والے لاک ڈاؤن میں مارچ کے پہلے لاک ڈاؤن کی طرح زیادہ تر کاروبار بند اور شہریوں کی  آمدورفت پر پابندیاں لگادی گئی ہیں، تاہم اس بار اسکولوں کو کھلا رکھا گیا ہے، جہاں 6 برس سے بڑی عمر کے بچوں کو ماسک پہن کر آنا ہوگا، البتہ یونیورسٹیاں بند کردی گئی ہیں، اسی طرح بارز اور ریستورانز ٹیک اوے اور ڈلیوری کے لئے کھلے رہیں گے، لیکن ان  ہاؤس سروس پر پابندی ہوگی، کھانے پینے اور ادویات کی دکانیں اور سپراسٹورز کھولے جاسکتے ہیں، تاہم بک شاپس اور کھلونے کی دکانوں کو کھولنے پر پابندی ہوگی، اسی طرح ہئیر ڈریسرز، سیلون، سینما، تھیٹر، میوزیم اور لائبریریاں  بھی بند کردی گئی ہیں۔

جبکہ پارکس اور گارڈن  کھلے رہیں گے، تاہم ان میں صرف ایک کلومیٹر اطراف میں رہنے والوں کو جانے کی اجازت ہوگی، اسی طرح ساحلوں کو بھی کھلا رکھا گیا ہے، فیکڑیاں، فارمز،  پوسٹ آفس اور بینک بھی کھلے رہیں گے، پبلک ٹرانسپورٹ بشمول ٹرینیں چلتی رہیں گی۔ گرجا گھر اور مساجد سمیت عبادت خانے کھلے رہیں گے، لیکن ان میں بڑے اجتماعات پر پابندی ہوگی، نیا لاک ڈاؤن ابتدائی طور پر 15 روز تک رہے گا، جس کے بعد حکومت صورتحال کا دوبارہ جائزہ لے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.