یورپی ملک میں نیا خطرناک وائرس آگیا، برطانیہ نے آمدورفت بند کردی

0

لندن: ایسے وقت میں جب یورپ میں کرونا کی وبا زور پکڑگئی ہے، اور سائنسدان پہلے سے کرونا کی ویکسین تیار کرنے میں مختلف مشکلات کا سامنا کررہے ہیں، ڈنمارک میں جانور سے اس کی نئی قسم پھیلنے نے خطرے کی نئی گھنٹی بجادی ہے، برطانیہ نے اس یورپی ملک سے آمدورفت روکنے کیلئے پابندیاں لگادی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کرونا کی ویکسین تیار کرنے میں سائنسدانوں کو پہلی ہی مشکلات کا سامنا ہے اور اب تک سائنسدان پوری طرح کامیاب نہیں ہوسکے، جس کی وجہ سے بالخصوص یورپ میں یہ وبا دوبارہ زور پکڑ گئی ہے، اور روزانہ بڑی تعداد میں کیسز سامنے آرہے ہیں، پوری دنیا کی نظریں  اس وقت کرونا کی ویکسین پر کام کرنے والے سائنسدانوں پر مرکوز ہیں کہ وہ جلد کوئی کامیابی حاصل کریں اور انسانیت کو اس وبا سے نجات مل سکے، جو دنیا میں معاشی تباہی کی وجہ بھی بن رہی ہے، تاہم ویکسین کی تیاری سے قبل ہی یورپ کے لئے خطرے کی ایک اور بڑی گھنٹی بج گئی ہے، اور ڈنمارک میں آبی نیولوں سے ایک نئے قسم کا کرونا وائرس پیدا ہونے کا معاملہ سامنے آگیا ہے، جو ان نیولوں سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے، نیولوں  میں پیدا ہونے والا وائرس دنیا میں پہلے سے موجود وائرس سے زیادہ خطرناک ہے، اور یہ زیادہ تیزی سے بھی پھیل سکتا ہے، اس کی سنگینی بھی پہلے سے انسانوں میں پائے جانے والے وائرس سے زیادہ سامنے آئی ہے، ڈنمارک میں آبی نیولوں کی بڑے پیمانے پر فارمنگ کی جاتی ہے، اور مجموعی طور پر 216 فارمز میں نیا وائرس پایا گیا ہے۔

ڈنمارک کے وبائی امراض کے ادارے کی سربراہ ’’ٹیرا گرو کراس‘‘ کا کہنا ہے کہ نیولوں سے انسانوں میں وائرس منتقل ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے، اب تک ہم نے نیولوں سے انسانوں میں منتقل ہونے والے 5 اقسام کے کرونا وائرس دریافت کئے ہیں، ان وائرسز نے اپنے جین تبدیل کئے ہیں، جس سے ہمیں ویکسین کی تیاری میں مشکل آسکتی ہے، لیکن ہم اس پر مزید تحقیق کررہے ہیں، ڈنمارک کی حکومت نے نیولوں سے سامنے آنے والے اس نئے وائرس کے بعد شمالی جیٹ لینڈ کے علاقے کو مکمل لاک ڈاؤن کردیا ہے، جہاں زیادہ تر فارم واقع ہیں، علاقے میں مقیم تمام پونے تین لاکھ افراد کے ٹیسٹ بھی شروع کردئیے گئے ہیں، ڈنمارک میں نیولوں سے انسانوں میں منتقل ہونے والے نئے کرونا وائرس کے 240 کیس سامنے آچکے ہیں، لیکن حکام تسلیم کرتے ہیں کہ ان کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے، ڈنمارک نے وائرس سامنے آنے کے بعد ملک کے فارمز میں موجود تمام ایک کروڑ 70 لاکھ  سے زائد آبی نیولوں کو تلف کرنے کا بھی اعلان کیا ہے، اور اس پر کام شروع کردیا ہے۔ ڈنمارک میں نیا وائرس سامنے آنے کے بعد برطانیہ نے وہاں سے آمدو رفت بند کرنے کیلئے کئی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

تاکہ ملک کو اس نئے وائرس سے محفوظ رکھا جاسکے، ان اقدامات کے تحت اتوار کے روز سے ڈنمارک سے آنے والے طیاروں اور بحری جہازوں کے برطانوی سرزمین پر اترنے اور لنگر انداز ہونے پر پابندی لگادی گئی ہے، ڈنمارک سے آنے والے مسافر بھی برطانیہ داخل نہیں ہوسکیں گے، اسی طرح دوسرے ملکوں کے ان ڈرائیوروں پر بھی برطانیہ کا داخلہ بند کردیا گیا ہے، جو گزشتہ 14 روز کے اندر ڈنمارک سے ہوکر آئے ہیں، جبکہ ڈنمارک سے آنے والے برطانوی شہریوں کے لئے 14 روز کا قرنطینہ لامی قرار دیا گیا ہے، برطانوی وزارت ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ  یہ اقدامات  شہریوں کی صحت کے تحفط کیلئے اٹھائے گئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.