تارکین کی بڑی مشکل حل

0

ایتھنز: یونان کی حکومت نے بالآخر ان تارکین وطن کو بڑی سہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے، جو اس سے پہلے یونانی پولیس کی تحویل میں دے دئیے جاتے تھے، تارکین وطن کیلئے برسوں پہلے بنایا گیا قانون بدلنے کا اعلان، یورپی یونین بھی یونان پر قانون بدلنے کے لئے زور دے رہی تھی۔

تفصیلات کے مطابق یونان نے تارکین وطن  کے لئے 19 برس پہلے بنایا گیا سخت قانون بدلنے کا اعلان کیا  ہے، جس کے تحت کم عمر اور تنہا مہاجرین کو پولیس کی تحویل میں دے دیا جاتا  ہے اور وہ کئی کئی ماہ تک تھانوں میں عملی طور پر قید رہتے ہیں، تھانوں میں جگہ کم ہونے کی وجہ سے بعض اوقات ان تارکین وطن بچوں کو بڑے ملزمان کے ساتھ بھی رہنا پڑتا جاتا تھا۔ اس قانون پر این جی اوز سمیت انسانی حقوق تنظیمیں سخت تنقید کرتی آئی ہیں، یورپی انسانی حقوق کی عدالت نے بھی اس پریکٹس کے خلاف فیصلہ دیا تھا، تاہم اب یونان کے وزیر امیگریشن نو ٹس مٹراکس نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ ان کم عمر تارکین کو پولیس کی تحویل میں نہیں دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ 2001 میں بنائے گئے اس قانون کو بدلنے کے لئے حکومت نئی قانون سازی کرنے جارہی ہے، یونانی حکام کے مطابق اس حوالے سے فیصلے پر عمل درآمد بھی شروع کردیا گیا ہے، اور پولیس تحویل میں موجود 170 سے زائد تنہا اور کم عمر تارکین کو سہولتوں سے آراستہ مراکز  میں منتقل کردیا گیا ہے، نئے ضوابط کے تحت ایسے تارکین کو اب زیادہ سے زیادہ پانچ روز تک حکام کی تحویل میں رکھا جائے گا، اور ان کی شناخت کا تعین کرنے کے بعد اقوام متحدہ کے ادارہ مہاجرین کے تعاون سے انہیں مخصوص ریسیپشن سینٹرز میں بھیج دیا جائے گا، جس کے لئے پہلے سے مراکز  تیار کرلئے گئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.