بائیڈن نے ایران پر پالیسی کے اہم اشارے دیدیے، ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی طنز

0

واشنگٹن: امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے ٹرمپ کی ایران پالیسی پر سخت تنقید کی ہے، تاہم ساتھ ہی اس نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ ایران کو کسی صورت ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کرنے دے گی، البتہ انہوں نے ایران کےخلاف تنہا اقدامات کے بجائے دیگر اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلنے کا اشارہ دیا ہے۔

انہوں نے صدر ٹرمپ کا نام لئے بغیر کہا کہ اب امریکہ کی پالیسیاں ٹوئٹ  سے نہیں چلیں گی، جو بائیڈن جو اگلے ماہ وائٹ ہاؤس میں صدارت سنبھالنے والے ہیں، انہوں نے امریکی ٹی وی سی این این سے انٹرویو میں اپنی ایران پالیسی پر روشنی ڈالی، ان کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے ٹرمپ فیصلے نے ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کے قریب کیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے معاہدہ سے الگ ہونے کے موقع پر ایران  کیخلاف سخت اقدامات کا اعلان کیا تھا، لیکن سب کے سامنے ہے کہ اس کا نتیجہ الٹا نکلا ہے، اب ایران اتنا مواد حاصل کرنے کے قریب ہوتا جارہا ہے،  جو ایٹمی ہتھیار بنانے کے لئے کافی ہو، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہم ایران کو ایٹمی ہتھیار نہیں بنانے دیں گے۔

ایرانی سائنس دان محسن فخری زادہ کی ہلاکت کی روشنی میں جب بائیڈن سے پوچھا گیا کہ وہ ایران کے ساتھ مذاکرات کا مستقبل کیسا دیکھ رہے ہیں، تو بائیڈن کا کہنا تھا کہ اس ہلاکت سے معاملات مزید پچیدہ ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایران کو روکنے  کے لئے ضروری ہے کہ ہم ایک بڑے مجموعے کا حصہ بنیں تا کہ نہ صرف ایران بلکہ روس، چین اور دیگر بہت سے معاملات سے نمٹ سکیں۔ اس سوال کہ صدر ٹرمپ نے اب تک آپ کی حلف برداری میں شرکت کا اعلان نہیں کیا، آپ اسے کیسے دیکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو اب سب سے پہلے امریکہ کے نعرہ پرعمل کرکے دکھانا ہوگا، انہیں اس موقع پر موجود ہونا چاہئے، تاکہ یہ پیغام جائے کہ ہم سب ایک ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.