31 دسمبر سے قبل تارکین کو ڈیپورٹ کرنے کی جلدی

0

لندن: برطانیہ کے پاس تارکین کو ڈیپورٹ کرنے کا وقت ختم ہوتا جارہا ہے، بریگزٹ کا عمل31 دسمبر کو مکمل ہونے کے بعد ڈبلن معاہدہ کی سہولت ختم ہوجائے گی، جس کے بعد برطانیہ تارکین کو ان یورپی ملکوں میں واپس نہیں بھیج سکے گا، جہاں سے وہ پہلے آئے ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق ڈبلن معاہدہ کے تحت یورپی ملکوں کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ تارکین کو اس یورپی ملک میں واپس بھیج سکتے ہیں، جہاں وہ پہلے موجود تھا، اس معاہدہ کے تحت اب تک برطانیہ یورپی یونین کے رکن ممالک میں بڑی تعداد میں تارکین کو ڈیپورٹ کرتا رہا ہے، تاہم یہ سہولت 31 دسمبر کو ختم ہوجائے گی، جب  برطانیہ یورپی یونین سے نکل جائے گا، اس لئے برطانوی وزیرداخلہ پریتی پٹیل جو غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف سخت موقف رکھتی ہیں، انہوں نے تارکین کی یورپی ملکوں میں ڈیپورٹیشن تیز کرنے کا حکم دیا ہے، برطانوی اخبار کے مطابق رواں ہفتے کے دوران 3 پروازوں کے ذریعہ تارکین وطن کو جرمنی اور فرانس واپس بھیجا جائے گا، اس کے علاوہ آسٹریا، پولینڈ، اسپین اور لتھوینیا کے لئے بھی پروازوں کا انتطام کیا جارہا ہے، جن میں تارکین وطن ڈیپورٹ کئے جائیں گے۔

دوسری طرف انسانی حقوق کی تنظیموں اور اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت جلد بازی کررہی ہے، اور اس طرح وہ لوگ بھی ڈیپورٹ ہوجانے کا خدشہ ہے، جنہیں حقیقی طور پر تحفظ کی ضرورت ہے۔ تارکین وطن کے کیس لڑنے والے وکلا کا کہنا ہے کہ ڈیپورٹ کرنے سے قبل تارکین کی جانچ پڑتال نہیں کیا جارہی۔

جس پر انہیں تشویش ہے، اس حوالے سے ہائیکورٹ کے فیصلے پر بھی اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کیا جارہا، جس نے حکم دیا تھا کہ ڈیپورٹ کرنے والوں سے یہ 2 سوال ضرور پوچھے جائیں، کہ وہ کیوں برطانیہ آئے تھے، اور دوسرا کہ وہ کیسے یہاں پہنچنے میں کامیاب ہوئے؟۔ جیسٹ  ریفیوجی سروس یوکے کی ڈائریکٹر سارا ٹیتھر کا کہنا ہے کہ کرونا اور بریگزٹ کی آڑ میں حکومت تارکین وطن کو تیزی سے ڈیپورٹ کررہی ہے، جو شرمناک  ہے، دوسری طر ف ہوم آفس کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کو واپس بھیجا جارہا ہے، جنہیں برطانیہ میں رہنے کا کوئی قانونی حق نہیں ہے، اور اس سے پہلے ان  کا انٹرویو لیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:برطانیہ کو ایک شخص ڈیپورٹ کرنا مہنگا پڑگیا

خیال رہے کہ برطانوی حکام نے غیرقانونی تارکین وطن کو ڈیپورٹ کرنے کا سلسلہ تیز کیا ہوا ہے، اسی اثناء میں ایک انتہائی مہنگی ڈیپورٹیشن سامنے آئی تھی، برطانوی حکام نے چارٹرڈ پرواز کے ذریعہ ایک سوڈانی شہری کو فرانس واپس ڈیپورٹ کیا تھا، جس پر سوا دو کروڑ روپے پاکستانی خرچ آیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.