لاہور جلسہ میں ناکامی کی وجہ سامنے آگئی، ایم کیو ایم طرز کا سیٹ اپ کس نے بنایا تھا؟

0

لاہور: ن لیگ لاہور کے جلسے میں ناکامی کی وجوہات سامنے آگئیں، شہر میں برسوں کی محنت سے بنایا گیا ایم کیو ایم سے ملتا جلتا سیٹ اپ ٹوٹنے سے ن لیگ کی طاقت ٹوٹنے لگی، ن لیگ کے لاہور جلسے میں ناکامی کی ایک بڑی وجہ پارٹی میں شامل بااثر افراد اور قبضہ گروپوں کا تتر بتر ہونا ہے۔

ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب اور سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی جانب سے شہر میں  قبضہ گروپوں اور سماج دشمن عناصر کے خلاف مہم نے لاہور میں ن لیگ کا ایم کیوایم طرز پر بنایا گیا سیٹ اپ کافی حد تک کمزور کردیا ہے، لاہور کے یہی  بااثر افراد ن لیگ کے جلسوں میں لوگوں کو لانے کی ذمہ داری نبھاتے تھے، اور اس کے بدلے میں انہیں پولیس اور دیگر اداروں سے تحفظ دلایا جاتا تھا، ذرائع کےمطابق لاہور میں ایم کیو ایم طرز کا یہ سیٹ اپ حمزہ شہباز نے اپنے والد کے 10 سالہ دور اقتدار میں ترتیب دیا تھا، اور یہ سیٹ اپ ن لیگ کو بڑی سیاسی سپورٹ فراہم کرتا تھا، محلوں کی سطح تک پھیلے اس   سیٹ اپ کے لوگ اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے جلسوں  یا دیگر مواقع پر پارٹی قیادت کی ہدایت پر لوگوں کو نچلی سطح پر گھروں سے نکالنے میں کردار ادا کرتے تھے، پولیس اور پٹوار خانہ سمیت شہریوں کے دیگر چھوٹے موٹے کام بھی اسی سیٹ اپ کے لوگ کراتے تھے، جس سے ان کا عوام سے رابطہ بھی رہتا تھا، اس سیٹ اپ کے لوگ ارکان اسمبلی اور بلدیاتی نمائندے بھی بنوائے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:نہ استعفے نہ لانگ مارچ کی تاریخ، لاہور جلسہ کی ناکامی سے تحریک کے غبارے سے ہوا نکل گئی

ذرائع کے مطابق اس سیٹ اپ پر گزشتہ چند ماہ کے دوران پہلے اینٹی کرپشن نے کاری ضرب لگائی، اور ان کے زیر قبضہ اربوں مالیت کی سرکاری اور نجی اراضی واگزار کرائی ہے، جن میں ن لیگ کے ارکان اسمبلی بھی شامل ہیں، اس طرح ن لیگ کے اس سیٹ اپ کو جس ذریعہ یعنی  زمینوں پر قبضے سے وسائل ملتے تھے، وہ ٹوٹ گیا ہے۔

دوسری طرف عمر شیخ نے سی سی پی او لاہور بننے کے بعد گلی محلوں تک پھیلے ہوئے اس سیٹ اپ کو اپنی کارروائیوں سے ہلا کر رکھ دیا ہے، سی سی پی او نے مقدمات میں ملوث بدمعاشوں اور رسہ گیروں کو جیلوں میں ڈال دیا ہے، یا وہ شہر سے بھاگ گئے ہیں، اس سے پہلے درجنوں مقدمات میں مطلوب ہونے کے باوجود ان غنڈہ عناصر کو پولیس ہاتھ نہیں لگاسکتی تھی، اور اپنی اسی طاقت کے ذریعہ انہوں نے شہر میں اپنے علاقوں میں اثر ورسوخ  قائم کررکھا تھا۔

لاہور کی سیاست پر نظر رکھنے والے ایک سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ شہر میں ن لیگ کی بڑی طاقت حمزہ شہباز کا بنایا ہوا سیٹ اپ تھا، جسے حکومتی کاررائیوں نے کمزور کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ کہنا مکمل طور پر تو ٹھیک نہیں ہوگا کہ یہ سیٹ اپ ایم کیو ایم طرز کا تھا، کیوں کہ ایم کیو ایم کی شناخت ٹارگٹ کلنگ بھی تھی، لاہور میں اگرچہ ن لیگ کے حامی ومخالف گروپوں میں کئی بار قتل کی وار داتیں ہوئی  ہیں، تاہم شہر میں کراچی والی صورتحال کبھی نہیں رہی۔

البتہ جزوی طور پر یہ کہا جاسکتا ہے، کہ ایم کیو ایم کی طرح ن لیگ نے بھی بالخصوص لاہور میں ایسے لوگوں کی سرپرستی کی ہے، جو قبضہ اور رسہ گیر ہیں، اور انہیں اپنی سیاسی قوت بڑھانے کے لئے استعمال کیا ہے، انہوں نے کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا جس طرح کراچی میں ایم کیو ایم کا سیکٹر اور یونٹ کا اسٹرکچر توڑ کر اس کی طاقت کا خاتمہ کیا گیا ہے، یہ فارمولا وسطی پنجاب کے بڑے شہروں بالخصوص لاہور اور گوجرانوالہ میں ن لیگ کے خلاف بھی کامیاب ہوگا۔ لاہور جلسے سے تو ایسے ہی اشارے ملے ہیں، کیوں کہ نچلا سیٹ اپ درہم برہم ہونے سے ن لیگ عوام کو نکالنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.