اٹلی میں پناہ کیلئے نیا راستہ کھل گیا، مسترد شدہ تارکین بھی فائدہ اٹھاسکیں گے

0

میلان: اٹلی کی عدالت نے انسانی بنیادوں پر پناہ کے کیس میں کرونا سے جڑا اہم فیصلہ سنادیا ہے، جس سے ہزاروں تارکین وطن کے لئے سیاسی پناہ کے آسان حصول کا راستہ کھل گیا ہے، وہ پناہ گزین جن کی پہلے پناہ کی درخواستیں مسترد ہوچکی ہیں، وہ بھی اس فیصلے سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 2020 کا سال دنیا میں کرونا کی وبا سے آنے والی ہمہ گیر تباہی کی وجہ سے انسانی تاریخ میں یاد رکھا جائے گا، بڑے صنعتی انقلاب اور دنیا کےعملی طور گلوبل ولیج بن جانے کے بعد یہ پہلی بڑی وبا تھی، اور اس سے دنیا کے ہر خطے میں رہنے والا انسان کم یا زیادہ متاثر ہوا ہے، انسانوں میں زیادہ متاثر ہونے والوں میں تارکین وطن بھی شامل ہیں، اور اب میلان میں اطالوی عدالت نے اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ دیا ہے کہ اٹلی میں پناہ دینے کے لئے کرونا کی وبا کو بھی وجہ تصور کیا جاسکتا ہے، عدالت نے قرار دیا ہے کہ اگر کسی تارک وطن کے ملک میں کرونا کی صورتحال خراب ہے، تو یہ  بات اسے انسانی بنیادوں پر پناہ دینے کی وجہ بن سکتی ہے۔ اطالوی اخبار کے مطابق عدالت نے اگرچہ کرونا کو اٹلی میں پناہ کی وجوہات کے طور پر تسلیم کیا ہے، تاہم قرار دیا ہے کہ یہ بنیاد خود بخود تسلیم نہیں کرلی جائے گی، بلکہ ہر کیس کا الگ الگ جائزہ لیا جائے گا۔ جائزے میں درخواست گزار غیرملکی کے آبائی وطن میں کرونا کی صورتحال اور اس کے سماجی و معاشی اثرات شامل ہوں گے۔

عدالت نے یہ فیصلہ ایشیائی اور افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے متعدد تارکین کی درخواست پر دیا ہے، جن کی پناہ کی درخواستیں اس سے پہلے مسترد کی جاچکی تھیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ وبا سے لاحق خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے انسانی بنیادوں پر پناہ دی جاسکتی ہے، کیوں کہ ہوسکتا ہے کہ ان  تارکین کے آبائی ممالک میں کرونا سے نمٹنے کے لئے وینٹی لیٹرز، آئی سی یو اور دیگر طبی سہولتیں مناسب سطح پر دستیاب نہ ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:اٹلی میں کاغذات جمع کرانے والوں کیلئے اہم خبر

خیال رہے کہ چند روز قبل اٹلی میں تارکین وطن کو جعلسازی سے رہائشی پرمٹ دلوانے کے دو بڑے اسکینڈل سامنے آئے تھے، اور پولیس نے اس معاملے میں ملوث 32 افراد کو پکڑ لیا ہے، پکڑے گئے افراد بغیر کاغذات والے تارکین وطن سے بھاری رقم لے کر انہیں اٹلی کے رہائشی پرمٹ بنوا کردیتے تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.