برطانوی معیشت اور بیروزگاری پر چونکا دینے والی رپورٹ آگئی

0

لندن: کرونا کی وجہ سے لگنے والے لاک ڈاؤن نے برطانیہ کی معیشت کو بڑا نقصان پہنچایا ہے، اور پہلی بار خسارہ ریکارڈ  سطح کو چھونے جارہا ہے، دوسری طرف بے روزگاری کا طوفان بھی سر پر کھڑا ہے، معاشی صورتحال کے حوالے سے سخت رپورٹ جاری کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی تھنک ٹینک نے معاشی صورتحال کے حوالے سے سخت رپورٹ جاری کی ہے، Resolution Foundation نے رپورٹ میں کہا ہے کہ 30 اپریل کو حکومت کی طرف سے کاروباری اداروں اور روزگار کے لئے دیا گیا مالی امداد کا پیکج ختم ہونے کے بعد 19 لاکھ افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں، اور انہیں اگلے 6 ماہ  کے دوران ملازمت ملنا مشکل ہوجائے گا، رپورٹ میں ان افراد کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ہر پانچ میں سے ایک فرد کو یہ خدشہ لاحق ہے کہ جب 30 اپریل کو حکومت کی امدادی اسکیم ختم ہوگی، تو ان کا روزگار بھی جاتا رہے گا، اسی طرح ایک تہائی کاروباری اداروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے امدادی پیکج کی مدت میں توسیع نہ کی تو انہیں اپنے ملازمین کم کرنے پڑیں گے، یعنی ملازمتیں ختم ہوجائیں گی۔ تھنک ٹینک سے وابستہ ماہر معاشیات Nye Cominetti کا کہنا ہے کہ اگرچہ معاشی صورتحال بہتر ہونے کی امید ہے، لیکن ملازمتوں کی صورتحال اچھی نہیں، بالخصوص ان لوگوں کے لئے جنہوں نے طویل عرصہ سے کام نہیں کیا، یا جو حکومت کی امدادی اسکیم پر چل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ضروری ہے کہ حکومت امدادی اسکیم کو مرحلہ وار ختم کرے، اور ان شعبوں کو سب سے آخر میں رکھے جہاں بحالی کی رفتار سست ہوسکتی ہے۔ دریں اثنا برٹش چیمبر آف کامرس کے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہر چار میں سے ایک کمپنی حکومت کا امدادی پیکج نہ بڑھنے کی صورت میں ملازمین کو فارغ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، حکومت امدادی پیکج پر پہلے ہی 46 ارب پاؤنڈ خرچ کرچکی ہے، اور برطانوی بجٹ خسارہ دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے زیادہ کی حد کو چھو چکا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.