عرب ملک نے 2 لاکھ سے زائد تارکین کی ملازمتیں ختم کردیں

0

کویت سٹی: کرونا کی وبا یوں تو پوری دنیا میں انسانوں کے ساتھ ان کی ملازمتیں بھی کھاتی جارہی ہے، لیکن تیل کی دولت سے مالا مال عرب ممالک میں جہاں تارکین وطن کی تعداد مقامی آبادی سے بھی زیادہ ہوتی ہے، وہاں اس وبا کے دوران ملازمتیں زیادہ تیزی سے ختم ہوئی ہیں۔

عرب خبررساں ادارے کے مطابق کویت میں بھی دو لاکھ سے زائد تارکین ایک سال کے دوران اقاموں سے محروم ہوگئے ہیں، کویتی  اخبار ’’القبس‘‘ کے مطابق یہ تارکین وطن کویت سے چھٹیوں پر اپنے آبائی ممالک گئے ہوئے تھے، لیکن پھر کرونا کی وجہ سے فضائی رابطے معطل ہونے کے باعث وہیں پھنس گئے، اور واپس نہ آنے پر ان کے اقامے ختم کردئیے گئے، متاثر ہونے والے تارکین وطن کی اکثریت کا تعلق بھارت، مصر اور سری لنکا سے ہے،  یہ تارکین وطن کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے لگائی گئی پابندیوں کے باعث اپنے ممالک سے کویت میں واپس نہیں آسکے ہیں، اور کویتی  حکام نے ان کے اقامے منسوخ کردیے ہیں یا ان کے ویزوں کی تاریخ ختم ہوگئی ہے۔

اگرچہ کویت نے ابتدا میں یہ اعلان کیا تھا کہ کرونا پابندیوں کی وجہ سے بیرون ملک پھنس جانے والے ورکرز کے ویزے ختم تصور نہیں کئے جائیں گے، تاہم بعد ازاں کویتی حکام نے کہا کہ کویت سے باہرکسی بھی ورکر کو مدت ختم ہونے سے قبل اپنے اقامے کی تجدید کرانا ہوگی اور اس مقصد کے لئے اس کی کویت میں موجودگی ضروری ہے، اس طرح عملی طور پر یہ دو لاکھ سے زائد ورکرز کے اقامے اور  ملازمتیں ختم ہوگئیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.