اٹلی میں لاک ڈاؤن سے تنگ شہری کا انوکھا احتجاج

0

روم: کرونا کے باعث لگائے گئے لاک ڈاؤن سے بے روزگار ہوجانے والے اٹلی کے تاجر نے انوکھا احتجاج کیا ہے، جو لوگوں کے ساتھ ساتھ حکام کی توجہ بھی حاصل کررہا ہے، متاثرہ تاجر کا کہنا تھا کہ کرونا کی وبا آئے ہوئے ایک سال ہوگیا ہے،میرے پاس تو اب پیٹ بھرنے کیلئے بھی رقم نہیں بچی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں کرونا کی تیسری لہر کے باعث بیشتر علاقے ریڈ زون میں ہیں اور وہاں کاروبار بند ہیں، یہ سلسلہ گزشتہ ایک برس سے جاری ہے، اور کاروبار کھولنے کے لئے تاجروں کو اس دوران بہت کم وقت ملا ہے، اب نئے لاک ڈاؤن سے پریشان ایک اطالوی تاجر نیکو دراغو نے Turin میں اپنے بار کے سامنے خیمہ لگا کر احتجاج شروع کردیا ہے، ایک طرف اس نے بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے، تو دوسری جانب خود کو زنجیروں میں بھی جکڑ لیا ہے۔

اطالوی اخبار La Stampa سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ تاجر کا کہنا تھا کہ کرونا کی وبا آئے ہوئے ایک سال ہوگیا ہے، اس دوران کچھ بھی نہیں بدلا، میرے پاس تو اب پیٹ بھرنے کے لئے بھی رقم نہیں بچی ہے، انہوں نے کہا کہ میرا احتجاج صرف حکومت کے خلاف نہیں ہے، میں چاہتا ہوں دوسرے کاروباری لوگ بھی احتجاج کریں، ہمارے پاس اب کوئی آپشن نہیں ہے، یا تو ہم کرونا سے مرجائیں ، یا پھر بھوک سے ۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت کو ہماری پروا نہیں ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.