اٹلی میں لاک ڈاؤن سے تنگ تاجروں کا پارلیمنٹ پر احتجاج

0

روم: اٹلی میں لاک ڈاؤن اور کاروبار کی بندش سے پریشان تاجر روم میں پارلیمنٹ کے باہر مظاہرے کے لئے جمع ہوگئے، سینکڑوں تاجروں نے احتجاجاً ماسک بھی نیچے کردئیے، مظاہرے میں قوم پرست جماعتوں کے کارکن بھی شریک ہوئے ہیں،پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لئے طاقت کا استعمال کیا۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں کرونا صورتحال کی وجہ سے لاک ڈاون جاری ہے، اور ریستورانز ، ہوٹلوں سمیت کاروبار بند ہیں، کاروبار کی مسلسل بندش سے پریشان ریستوران مالکان اور تاجروں نے منگل کو روم میں پارلیمنٹ کے سامنے بڑا احتجاج کیا ہے، مظاہرین نے کتبے اور بینر اٹھا رکھے تھے، اور وہ آزادی آزادی کے نعرے لگارہے تھے، ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت فوری طور پر انہیں ریستوران سمیت تمام کاروبار کھولنے کی اجازت دے، مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت کی طرف مارچ کی کوشش کی، تو پولیس نے انہیں روکنے کے لئے رکاوٹیں کھڑی کردیں، جس پر مظاہرین نے رکاوٹیں توڑنے کی بھی کوشش کی، پولیس پر چیزیں پھینکیں، جس پر پولیس سے ان کا تصادم ہوگیا۔

اطالوی خبرایجنسی کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لئے طاقت کا استعمال کیا، اس موقع پر تصادم میں کم ازکم ایک پولیس افسر زخمی ہوا ہے، مظاہرین میں شامل شمالی اٹلی کے علاقے مودنہ سے آئے ہوئے ریستوران کے مالک ہرمس فراری کا کہنا تھا کہ وہ کئی ماہ سے حکومتی پابندی کی پروا نہ کرتے ہوئے اپنا ریستوران کھول رہے ہیں، ان پر جرمانہ کئے جارہے ہیں، لیکن پھر بھی وہ ریستوران کھولتے ہیں، اور اپنے ورکرز کو بھی تنخواہ دے رہے ہیں، فراری نے مظاہرے میں شامل تاجروں سے کہا کہ وہ بھی احتجاج کاروبار کھول کر دیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.