ترکی نے فرانس کا جاسوسی نیٹ ورک پکڑلیا

0

استبول: ترکی کےسیکورٹی اداروں نے ملک میں فرانس کا انٹیلی جنس نیٹ ورک پکڑ لیا ہے اور 4 جاسوس حراست میں لے لئے ہیں، جو ترک شہری ہیں اور ان میں ایک سابق فوجی بھی ہے، جو افغانستان میں نیٹو کےساتھ تعیناتی کے دوران فرانس  کا جاسوس بنا۔

فرانسیسی اداروں نے انہیں مذہبی اداروں کی جاسوسی کا ٹاسک دیا تھا، چاروں جاسوس خود کو ترکی کے خفیہ ادارے نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن کا رکن ظاہر کرتے تھے اور انہوں نے ترک خفیہ ادارے کے جعلی کارڈ بھی بنوا رکھے تھے۔

ترک حکام کے مطابق ان جاسوسوں کو فرانسیسی ایجنٹوں نے مذہبی امور کے ڈائریکٹریٹ سے منسلک مذہبی گروپوں کی معلومات جمع کرنے کا ٹاسک دیا تھا، ان میں یوتھ فاونڈیشن، وویمن اینڈ ڈیموکریسی فاونڈیشن (کادم)، اور صادق تاسی ہیومینٹیرین ایجنسی شامل ہیں۔

ترک اخبار ’’صباح ‘‘ کے مطابق  گرفتار جاسوسوں میں شامل میتن اوزدیمر سابق ترک فوجی ہے، جوافغانستان میں تعیناتی کے دوران فرانسیسی فوجیوں  کے قریب ہوا، فوج چھوڑنے  کے بعد اس نے استنبول کے فرانسیسی قونصل خانے میں سیکورٹی گارڈ کی ڈیوٹی شروع کردی تھی لیکن اصل میں وہ فرانسیسی اداروں کیلئے کام کررہا تھا۔

ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے کم ازکم 120 افراد کے بارے میں فرانسیسی ادارے کو معلومات  فراہم کیں،جن میں مساجد کے امام بھی شامل ہیں۔

اخبار کے مطابق اس سابق ترک فوجی  کو ورجینیا اور سباستین کے کوڈ نام سے 2 فرانسیسی افسر ہینڈل کرتے تھے، بعد میں اس نے اپنے جاسوسی نیٹ ورک میں مزید3 افراد بلدیہ ملازم لطفی یلماز، ہوٹل کے مالک صلاح یگت،اور تاجر  فیصل تمباسی کو بھی   شامل کرلیا،اورانہیں یہ تاثر دیا کہ وہ ترک نیشنل انٹیلی جنس کیلئے کام کرتا ہے،اور داعش جیسی تنظیموں کے بارے میں معلومات  جمع کررہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.