حسینہ واجد کی دوستی سے بھارت کو شہہ مل گئی، بنگلہ دیشیوں پر حملوں میں اضافہ

0

ڈھاکہ: بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد کی بھارت سے دوستی بنگلہ دیش کے عوام کو مہنگی پڑنے لگی، سرحد پر بھارتی فورسز کے بنگلہ دیشی عوام پر مظالم بڑھ گئے اور رواں برس کے 6 ماہ میں 25 بنگلہ دیشی شہری بی ایس ایف کی فائرنگ سے ہلا ک ہوچکے ہیں.

بھارتی اہلکار بنگلہ دیش کے علاقے میں داخل ہوکر کارروائیاں کرتے ہیں، لیکن بنگلہ دیشی فورسز حکومت کی طر ف سے اجازت نہ ہونے کے باعث کچھ نہیں کرپاتیں۔

بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کی تنظیم ’’ا دیکار‘‘ نے اس حوالے سے چشم کشا رپورٹ جاری کی ہے، جس میں سرحدی علاقوں میں بھارتی فورسز کے بڑھتے مظالم کی نشاندہی کی گئی ہے ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی ایس ایف کے اہلکار بنگلہ دیشی شہریوں کے اغوا میں بھی ملوث ہیں، صرف ایک واقعہ میں بی ایس ایف نے 17 افراد کو زخمی اور 3 کو اغوا کیا۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ رواں برس جنوری سے جونکے درمیان 45 سے زائد بنگلہ دیشی شہری بی ایس ایف کی کارروائیوں کا نشانہ بن چکے ہیں ۔ ایک نوجوان کے 19 اپریل کو قتل کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح بی ایس ایف اہلکار بنگلہ دیش کی حدود میں داخل ہو ئے اور کھیتوں میں کام میں مصروف میٹرک کے طالب علم16 سالہ نوجوان شمعون کو گولی مار دی۔

بنگلہ دیش کی سرحدی فورس کے ڈائریکٹر آپریشنز کرنل فیض الرحمٰن بھارتی فورسز کی کارروائیوں کی تصدیق کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہمارے اعلیٰ افسران نے ان ہلاکتوں پر بھارتی ہم منصبوں سے رابطے کئے ہیں اور کئی احتجاجی خطوط لکھے ہیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ آ ئندہ ایسے واقعات نہیں ہوں گے۔

دوسری طرف بی ایس ایف کے اعلیٰ عہدیدار ایس گوئلر کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کے شہری سرحد پار کرکے اسمگلنگ کی کوشش کرتے ہیں ،جس پر بی ایس ایف روکنے کیلئے کارروائی کرتی ہے ، انہوں نے 10 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق بھی کی ۔ بھارتی عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ ان کی فورسز نے گزشتہ برس 8 ہزار افراد کو واپس کردیا تھا۔اور یہ کہ صرف ان لوگوں پر فائر کیا جاتا ہے ، جو جو جرائم پیشہ ہوتے ہیں اور پکڑے جانے پر ہمارے جوانوں پر حملہ کی کوشش کرتے ہیں ،

Leave A Reply

Your email address will not be published.