سمندر سے بچائے گئے پاکستانیوں سمیت 180 تارکین اٹلی پہنچ گئے، قرنطینہ شروع

0

سسلی: لیبیا سے کشتیوں کے ذریعہ یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے 180 تارکین وطن کو اطالوی حکومت کی طرف سےاجازت دئیے جانے کے بعد ان کا جہاز سسلی کی بندرگاہ پر پہنچ گیا ہے، اس موقع پر تارکین وطن  بہت خوش نظر آرہے  تھے، اور وہ ایک دوسرے کی سیلفیاں لیتے نظر آئے جبکہ گانے بھی گنگنا رہے تھے۔

تارکین وطن میں پاکستانی، بنگلہ دیشی اور افریقی شامل ہیں، اطالوی حکام نے ان تارکین وطن اور جہاز کے عملے کو قرنطینہ میں منتقل کردیا ہے۔

میڈی ٹرینی نامی این جی او نے بحیرہ روم میں ریسکیو کارروائیوں کے دوران ان تارکین وطن کو بچایا تھا، جو بہتر مستقبل کا خواب آنکھوں میں سجائے لیبیا سے یورپ کیلئے روانہ ہوئے تھے، لیکن بعد میں سمندر میں پھنس گئے تھے۔

9 روز کی بات چیت کے بعد اٹلی کی حکومت نے ان کے جہاز کو سسلی کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے کی اجازت دی تھی، اطالوی حکام نے تمام تارکین وطن کو 14 روز کیلئے اپنے جہاز ’’موبی زازا‘‘ پر قرنطینہ کردیا ہے۔

تارکین وطن کا تعلق کن ممالک سے ہے

ان تارکین وطن میں پاکستان، اریٹریا، بنگلہ دیش اور نائیجریا کے شہریوں کی اکثریت ہے، اور ان میں 25 کم عمر بچے اور 2 خواتین بھی شامل ہیں، ایک خاتون حاملہ ہے، این جی او سے وابستہ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ تارکین وطن طویل اور مشقت والے سمندری سفر کے بعد ذہنی مسائل اور عدم برداشت کے روئیے کا شکار ہوچکے  تھے اور جہاز پر انہیں پرسکون رکھنا مشکل ہورہا تھا، ان میں سے کچھ اٹلی میں اترنے کی اجازت نہ ملنے پر خودکشی کی دھمکی دے رہے تھے، تاہم  اٹلی کی جانب سے اترنے کی اجازت ملنے پر تارکین وطن خوش ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.