ترکی کا لیبیا میں ائیر بیس پر حملے کا بدلہ لینے کا اعلان، کیا یواے ای نشانہ بنے گا؟

0

طرابلس: ترکی نے لیبیا میں الوطیہ کے فضائی اڈے پر اپنی تنصیبات پر حملہ کرنے والے ملک کو سبق سکھانے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد ترکی کی جانب سے متحدہ عرب امارات کیخلاف کارروائی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، کیوں کہ 5 جولائی کو جن طیاروں نے اس اڈے پر حملہ کیا تھا، اس کے تمام اشارے عرب امارات کی طرف جاتے ہیں، حملے میں جانی نقصان نہیں ہوا تھا، تاہم وہاں نصب ترک دفاعی نظام کو نقصان پہنچا تھا۔

دوسری طرف طاقت کے مظاہرے کے لئے ترکی نے لیبیا کے سمندر میں بڑی فوجی مشقیں کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، اسی طرح الوطیہ کے فضائی اڈے پر ترکی کی نئی کمک بھی پہنچ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک ترک عہدیدار نے کہا ہے کہ ان کا ملک لیبیا میں الوطیہ اڈے پر بمباری کرنے والوں سے بدلہ لے گا، اور یہ حملہ کرنے والوں کو پچھتانا پڑے گا، انہوں نے متحدہ عرب امارات کا براہ راست نام لینے سے گریز کیا، تاہم کہا کہ سب جانتے ہیں کہ الوطیہ اڈے پر حملے کیلئے آنے والے طیارے ڈیسالٹ میراج تھے، اور یہ طیارے عرب امارات کے پاس ہیں۔

واضح رہے کہ ترکی لیبیا میں اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ حکومت کے ساتھ ہے ،جبکہ متحدہ عرب امارات، مصر،روس اور فرانس باغی جنرل حقتر کی حمایت کررہے ہیں ،

الوطیہ حملے میں متحدہ عرب امارات ملوث ہونے کا اشارہ وہاں کے شاہی خاندان کے مشیر عبدالخالق عبداللہ نے بھی ایک ٹوئٹ میں کیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے ترکوں کو سبق سکھادیا ہے، لیکن بعدازاں انہوں نے ٹوئٹ کو ہٹادیا تھا ۔ 

نئی ترک کمک 

ترکی نے حملہ کا نشانہ بننے والے الوطیہ کے فضائی اڈے پر نیا عسکری سازوسامان بھیجا ہے، جس میں پہلے سے زیادہ جدید دفاعی نظام بھی شامل ہے ، یہ ایس 125 یوکرینی نظام ہے، اس کے علاوہ ترکی لیبیا کے شہر مصراتہ میں بھی بڑا اڈہ قائم کرنے کیلئے کام کررہا ہے ۔ ترک بحریہ نے بھی اس دوران لیبیا کے ساحلوں کے قریب بڑی مشقیں کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.