گرتی شرح پیدائش اٹلی کیلئے خطرہ قرار

0

روم: اٹلی میں تیزی سے کم ہوتی ہوئی آبادی اس کے وجودکے لئے خطرہ بنتی جارہی ہے، بیشتر اطالوی شہری بچوں کی  پیدائش کو اپنے لئے بوجھ سمجھتے ہیں، حکومت نے اس اہم مسئلے کی طرف توجہ نہ دی اور بچوں کی پیدائش پر مراعات میں اضافہ نہ کیا تو اٹلی کا مستقبل خطرے میں پڑسکتا ہے۔

گزشتہ برس 2019 اٹلی میں شرح پیدائش کے لحاظ سے سب سے کم سال تھا، اور سو افراد کی اموات کے مقابلے میں صرف 67 بچوں کی پیدائش ریکارڈ کی گئی، جبکہ 10 برس قبل 100 اموات کے مقابلے میں 96 پیدائش ریکارڈ کی جارہی تھیں، گزشتہ برس جو بچے  پیدا ہوئے، ان میں بھی بڑا حصہ غیرملکی خاندانوں کا تھا، جن کی شرح پیدائش زیادہ ہے۔

اٹلی کے کارڈینل گیل ٹیرو بیسیتی  Gualtiero Bassetti نے شرح پیدائش کی خراب ہوتی صورتحال پر  تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس طرف فوری توجہ دینے کا مشورہ دیا ہے،انہوں نے انتباہ کیا ہے کہ بچوں کے بغیر اٹلی کا کوئی مستقبل نہیں ہے، ان کا یہ انتباہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب فیملی کے بارے میں انٹرنیشنل ریسرچ سینٹر کی یہ رپورٹ سامنے آئی ہے کہ اٹلی میں25 سے 34 برس کے مرد و خواتین میں  سے صرف 13 فیصد مرد اور 25 فیصد خواتین بچوں کی خواہش رکھتے ہیں، 40 فیصد اطالوی شہریوں کا کہنا ہے کہ  وہ بچوں کی پیدائش کی کوئی خواہش  نہیں  رکھتے۔

کارڈینل بیسیتی کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال اس لئے ہے ،کیوں کہ اطالوی بچوں کو خاندان اورمعاشرہ آگے بڑھانے کے بجائے  انہیں اپنے کئیرئیر  میں رکاوٹ کے طور پر دیکھنے لگے ہیں،  انہوں نےکہا کہ اطالوی سیاست میں خاندان کی اہمیت بھلادی گئی ہے،ملک میں بچوں کے لئے دی گئی مراعات باقی یورپی ممالک سے  کم ہیں، اطالوی حکومت نے بھی بچوں کی پیدائش کی حوصلہ افزائی کے لئے زیادہ اقدامات نہیں اٹھائے ،

اطالوی آبادی اور غیر ملکیوں کا حصہ

اٹلی کی آبادی یوں تو کئی برسوں سے مسلسل کم ہورہی ہے، لیکن 2019 اس حوالے سے سب سے بدترین سال ریکارڈ کیا گیا ہے، جب 100 اموات کے مقابلے میں صرف67 پیدائش ریکارڈ کی گئیں، ان میں سے بھی زیادہ بچے غیرملکی خاندانوں کے ہاں ہوئے ہیں، اٹلی میں شرح پیدائش یورپ میں سب سے کم ایک اعشاریہ 34 فیصد پر آگئی ہے، لیکن اس میں سے غیرملکی خاندانوں کی شرح پیدائش کو نکال دیا جائے، تو یہ مزید کم رہ جاتی ہے۔

اٹلی کے غیر ملکی خاندانوں میں  شرح پیدائش اطالوی شہریوں کے مقابلے میں دگنی سے زائد ہے، اور ان سے اطالوی شرح پیدائش کو سہارا ملتا ہے۔

حل کیا ہے؟

کارڈینل بیسیتی کہتے ہیں کہ کم ہوتی ہوئی شرح پیدائش کو روکنے کے لئے حکومت کو ایسی پالیسیاں بنانی ہوں گی جس سے اطالوی شہری خاندان بنانے کی طرف توجہ دیں ، ورنہ  ہم اپنا وجود خود ہی مٹانے کا سبب بن سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اریزو میں جہاں وہ 10 برس تک بشپ رہے، مقامی انتظامیہ نے خاندانوں کے لئے پروگرام شروع کیا، اور وہاں شرح پیدائش میں 6 فیصد اضافہ ہوگیا، اطالوی حکومت کو پورے ملک میں خاندانوں کے لئے ایسی پالیسیاں لانی ہوں گی، یہی اس کا حل ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.