برطانیہ نے تارکین کو ڈیپورٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا

0

لندن: جانیں خطرے میں ڈال کر فرانس سے انگلش چینل کے ذریعے برطانیہ پہنچنے والے تارکین وطن کو برطانوی حکومت نے ڈیپورٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا، کشتیوں میں بیٹھ کر برطانیہ پہنچنے والوں کو طیاروں میں بٹھا کر واپس بھیجا جائے گا، ابتدائی طور پر ایک ہزار تارکین وطن کی فہرست تیار کرلی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق فرانس سے انگلش چینل پار کرکے برطانیہ پہنچنے والوں کو برطانوی حکومت نے ڈیپورٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے مطابق اس سال اب تک 6 ہزار تارکین وطن انگلش چینل پار کرکے برطانیہ پہنچنے میں کامیاب ہوئے، ہوم آفس نے پہلے مرحلے میں ان میں سے ایک ہزار تارکین کو ان یورپی ممالک واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں سے وہ آئے تھے،ان میں اٹلی ،جرمنی اور فرانس شامل ہیں۔

تینوں ممالک میں مہاجرین کو واپس بھیجنے کیلئے ہفتہ وار پروازیں چلائی جائیں گی، برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ سمندر پار کرکےغیرقانونی طور پر برطانیہ پہنچنے والوں کو قبول نہیں کیا جائے گا۔برطانویوزیر داخلہ پریتی پٹیل اس بارے میں بالکل واضح موقف رکھتی ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ برطا نیہ پہنچنے میں کامیاب ہونے والوں کو بعض اوقات قانونی مسائل کی وجہ سے واپس بھیجنامشکل ہوجاتا ہے،اس لیےبے دخلی کے ساتھ ساتھ لوگوں کی غیر قانونی آمد روکنے کیلئے بھی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے فرانس کے ساتھ بات چیت جاری ہےتاکہ فرانسیسی ساحل پر برطانوی فنڈنگ سے مزید اہلکار تعینات کیے جائیں ، جو انگلش چینل پار کرنے کی کوشش کرنے والوں کو وہیں روک سکیں۔جن ایک ہزار تارکین وطن کی بے دخلی کا فیصلہ کیا گیا ہے، انہیں ڈبلن معاہدے کے تحت ان یورپی ممالک میں بھیجا جائے گا جہاں وہ پہلے ہی سیاسی پناہ کی درخواستیں دے چکے ہیں۔

برطانیہ کے امیگریشن انفورسمنٹ سیکٹریٹ کے حکام  کا حوالہ دیتے ہوئے اخبار نے بتایا ہے کہ حکومت امیگریشن اور سیاسی پناہ کے حوالے سے پالیسی میں بھی  تبدیلی پر غور کررہی ہے، تاکہ کوئی اس نظام میں موجود  کسی کمی سے ناجائز فائدہ نہ اٹھاسکے۔ حکام کے مطابق موجودہ نظام میں غیر قانونی تارکین وطن اور ان کیلئے کام کرنے والی تنظیمیں قانونی ذرائع سے بے دخلی میں رکاوٹ بن جاتی ہیں لہذاایسی کمزوریوں کو دور کیا جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.