پاکستانی معیشت بحال، بھارتی کساد بازاری کا شکار

0

ممبئی: ایک ایسے وقت میں جب پاکستانی معیشت تیزی سے بحالی کی راہ پر گامزن ہوچکی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ نہ صرف ختم ہوچکا ہے، بلکہ وہ پلس میں جارہا ہے، روپیہ مضبوط ہورہا ہے، سیمنٹ اور گاڑیوں سمیت صنعتی پیداوار اور برآمدات میں  اضافہ ہوا ہے، زرمبادلہ ذخائر20ارب ڈالر کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

دوسری طرف بھارتی معیشت تاریخ میں پہلی بار کساد بازاری کا شکار ہوگئی ہے، اور اس کی مجموعی قومی پیداوار منفی میں چل رہی ہے، عالمی اداروں کے بعد خود بھارت کے مرکزی بینک نے بھی معیشت میں گراوٹ کا اعتراف کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق آزادی کے بعد پہلی بار بھارتی معیشت کساد بازاری کا شکار ہوگئی ہے، مودی حکومت کی طرف سے لگائی گئی کرونا پابندیوں اور دیگر مسائل کے باعث معیشت مسلسل دوسری سہ ماہی میں منفی میں گئی ہے، ریزرو بینک آف انڈیا نے اپنی سابقہ رپورٹ میں نئے مالی سال کے آغاز اپریل۔جون کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی میں 24 فیصد گراوٹ ظاہر کی تھی، جو دوسری سہ ماہی میں بھی گراوٹ کا شکار رہی، تاہم اس گراوٹ میں کمی آئی  ہے، اور یہ 8.6 فیصد رہی ہے، بھارتی تاریخ میں پہلی مسلسل 6 ماہ جی ڈی پی گری ہے، جو کساد بازاری کی تصدیق کررہی ہے، کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بھی ٹوئٹ کرکے اس خبر کو شئیر کیا ہے، اور اسے مودی حکومت کی ناکام پالیسیوں کا ثمر قرار دیا ہے، انہوں نے لکھا کہ بھارت تاریخ میں پہلی مرتبہ اقتصادی مندی کی زد میں آگیا ہے، نریندر مودی نے ملک کی طاقت کو کمزوری میں بدل دیا ہے۔

اگرچہ بھارتی وزرا اور حکام یہ امید ظاہر کرتے نظر آتے ہیں کہ لاک ڈاؤن پالیسی نرم ہونے کے بعد معیشت آہستہ آہستہ بحال ہوتی جائے گی، تاہم آزاد ماہرین اس کے برعکس دوسری تصویر پیش کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کرونا کی دوسری لہر کے باعث معاشی بحالی پھر متاثر ہوسکتی ہے۔ سرکاری اداروں اور نجی شعبے دونوں پر مالی دباؤ بڑھ رہا ہے، کروڑوں لوگ ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں یا ان کی آمدنی میں کمی ہوئی ہے، اوپر سے کرونا کے باعث لوگ معاشی عدم تحفظ بھی محسوس کررہے ہیں، ایسے میں اخراجات میں کمی لوگوں کی ترجیح ہے، جو معیشت کی بحالی میں بڑی رکاوٹ ثابت ہوسکتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.