یورپی یونین نے برطانیہ پر پالیسی دیدی

0

برسلز: فرانس نے برطانیہ میں نئے زیادہ خطرناک کرونا وائرس کی وجہ سے بند کی گئی فضائی، سمندری اور زمینی سرحدیں کھول دی ہیں، تاہم شہریوں کی آمد ورفت پر سخت شرائط نافذ کردی ہیں، یورپی یونین نے بھی اپنے رکن 27 ملکوں سے کہا ہے کہ وہ شہریوں کے برطانیہ کے غیرضروری سفر کی حوصلہ شکنی کریں۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے ساتھ مذاکرات کے بعد فرانس نے بدھ سے زمینی، فضائی اور سمندری سرحدیں کھولنے کا اعلان کیا ہے، فرانسیسی وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ ٹرینیں، جہاز اور طیاروں کے لئے اپنی حدود کھولنے پر ہم نے اتفاق کیا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ شہریوں کو صرف اس صورت میں سفر کی اجازت ہوگی، جب ان کے پاس اس کا ٹھوس جواز موجود ہو، اور اس کے لئے بھی کرونا کلئیر کی رپورٹ ضروری ہوگی، ادھر اٹلی نے بھی برطانیہ میں پھنسے اپنے شہریوں کو  واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم واپسی پر ان کا ٹیسٹ اور 14 روز کا قرنطینہ لازمی ہوگا۔

اس دوران عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی بریفنگ لینے کے بعد یورپی کمیشن نے رکن ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ نئے وائرس سے خود کو محفوظ رکھنے کے لئے مربوط حکمتِ عملی اختیار کریں، لیکن برطانیہ یا یورپ میں پھنسے ہوئے لوگوں کو ان کے آبائی گھروں میں لوٹنے کے لئے سہولت  دی جائے۔ شہری اگر کرونا وائرس کے ٹیسٹ کی منفی رپورٹ کے حامل ہوں اور قرنطینہ کی شرط پر عمل کریں، تو انھیں ان کے آبائی ممالک میں واپسی کی اجازت ہونی چاہیے۔ یورپی یونین کے جسٹس کمشنر ڈائیڈئیر رینڈرس نے کہا ہے کہ سرحدی علاقوں میں جہازوں، گاڑیوں یا طیاروں کے ذریعے سفر کرنے والے ٹرانسپورٹ ورکروں کو بھی سفری پابندی سے مستثنی قرار دیا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.