فرانس، روس، مصر اور یواے ای کی دھمکیاں مسترد، ترکی لیبیا میں بڑے فوجی آپریشن کیلئے تیار

0

 طرابلس: ترکی نے لیبیا کے باغی جنرل حقتر کے حامی ممالک  مصر، روس ،فرانس اور متحدہ عرب امارات کی  دھمکیوں اور دباو کو  مسترد کرتے ہوئے  لیبیا میں سرت کااہم علاقہ وہاں کی قانونی حکومت کو واپس دلوانے کیلئے بڑے  فوجی آپریشن کی تیاری کرلی ہے۔

سرت سابق لیبیائی لیڈر معمر قذافی کا آبائی شہر ہے،اور اس کے اردگرد کا علاقہ تیل سے مالا مال ہے،اسی لئےمصر نے،عرب امارات، روس اور فرانس کی تھپکی پر یہ  دھمکی دی تھی کہ اگر سرت پر حملہ ہوا تو وہ اپنی فوج لیبیا میں داخل کردےگا،تاہم ترکی نے مصری دھمکی کو  خاطر میں نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے،سرت میں بڑی جنگ متوقع ہے،جس کیلئے ترکی نے تیاری مکمل کرلی ہے۔

شام کی صورتحال پر نظر رکھنے والی تنظیم  سیرین آبزرویٹری کے مطابق  لیبیا میں شام سے مزید جنگجو   بھیجے گئے  ہیں،اور ترکی انہیں تربیت دے کر  لیبیا میں تعینات کررہا ہے۔

سیرین آبزرویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبد الرحمٰن کےمطابق لیبیا میں ترکی کےحامی شامی جنگجوؤں کی تعداد 15 ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے،جو اس بات کا اشارہ ہے کہ ترکی سرت اور تیل کے وسائل والے علاقوں میں بڑے آپریشن کی تیاری کررہا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق ترکی شام سے مزید جنگجوئوں کو  بھی لیبیا میں لڑائی کے لیے بھرتی کررہا ہے،جو لیبیا کی   حکومت کی طرف سے  ترکی کی زیرقیادت فوجی آپریشن میں حصہ لیں گے ۔

ترکی کی لیبیا کی قومی فوج کی تربیت کا عمل بھی تیز کردیا ہے،جبکہ وہاں اپنی سب سے مہلک ڈرون فورس کی تعداد میں بھی اضافہ کیا ہے،جو لیبیا سے قبل شام میں ادلب کے علاقے میں روس پر بھی اپنی دھاک بٹھا چکی ہے ۔

 دوسری جانب ترکی کی تیاریاں دیکھ کر باغی جنرل حقتر اور اس کے پشت پناہ ممالک میں کھلبلی مچی ہوئی ہے،فرانس نےلیبیا میں اسلحہ کی ترسیل رکوانےکیلئے یورپی یونین کی بحری فورس بحیرہ روم میں تعینات کروادی ہے،تاہم  مبصرین کےمطابق یہ اقدام زیادہ سود مند ثابت نہیں ہوسکتا،اور اگر ترکی کے کسی جہاز کو روکا گیا،تو وہ سخت ردعمل ظاہر کرے گا،اس کے علاوہ ترکی فضائی راستےسےبھی ہتھیار منتقل کررہا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.