برطانیہ میں نئے قانون کے تحت قانونی تارکین بھی ڈیپورٹ ہونے کا خطرہ

0

لندن: برطانیہ میں قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کا مستقبل بھی خطرے میں پڑگیا ہے، غریب اور بے سہارا تارکین وطن پر ڈیپورٹ ہونے کی تلوار لٹک گئی ہے، مقامی کونسلوں نے ہوم آفس کے نئے ضابطوں کی مخالفت کرتے ہوئے تعاون نہ کرنے کا اشارہ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں وزیرداخلہ پریتی پٹیل نے غیرقانونی تارکین وطن کا راستہ روکنے اور انہیں ڈیپورٹ کرنے کا عمل تیز کررکھا ہے، تاہم اب اس مہم کا دائرہ قانونی طور پر مقیم تارکین وطن تک وسیع کردیا گیا ہے، اور ان تارکین وطن کے خلاف بھی کارروائی کی تیاری کی جارہی ہے، جو ویزوں یا دیگر قانونی دستاویزات رکھتے ہیں، تاہم ان کے پاس رہائش موجود نہیں، یکم دسمبر سے نافذ کئے گئے قانون کے تحت اب برطانوی حکومت ان غیر ملکیوں کو بھی ویزے کینسل کرکے ڈیپورٹ کردے گی، جو پارکوں، فٹ پاتھ یا ایسی دوسری جگہوں پر رہتے یا سوتے ہوئے پائے جائیں گے، برطانوی اخبار کے مطابق لندن کی کئی کونسلز نے اس نئے قانون کی سخت مخالفت کی ہے، اور بالخصوص اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والی کونسلز نے اس سلسلے میں مرکزی حکومت سے تعاون نہ کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔

کمیونٹی لاء باڈی پبلک انٹرسٹ لاء سینٹر(پی آئی ایل سی) کے مطابق برطانوی حکومت کے نئے قانون سے بڑے پیمانے پر تارکین وطن متاثر ہوں گے، جن میں طلبا سمیت ایسے تارکین شامل ہیں، جو مختلف کیٹگریز کے ویزوں پر برطانیہ میں رہائش پذیر ہیں، لیکن ان کے پاس رہائش کے لئے وسائل موجود نہیں، یہ بات بھی اہم ہے کہ کرونا کی وجہ سے اس وقت ملازمتیں بھی کم ہوئی ہیں۔

اس قانون کا نفاذ یورپی شہریوں پر بھی کیا گیا ہے، اور صرف سیٹلمنٹ اسکیم کے تحت درخواستیں دینے والے یورپی شہری ہی     اس سے مستثنیٰ ہوں گے، تاہم مہاجرین اور سیاسی پناہ والوں کی اکثریت پر اس کا نفاذ نہیں ہوگا، اخبار گارجین کے مطابق لندن میں جہاں سب سے زیادہ بے گھر تارکین رہتے ہیں، وہاں کی لندن گریٹر اتھارٹی سمیت بہت سی کونسلز نے اس قانون کے نفاذ میں ساتھ نہ دینے کا عزم ظاہر کیا ہے، اسی طرح 70 این جی اوز بھی تارکین وطن کے خلاف اس قانون کی مخالفت کررہی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ نیا قانون بے گھر افراد کو مزید سزا دینے کے متراد ف ہے، اور اس کی وجہ سے بے گھر تارکین میں خوف پیدا ہوگا، اور وہ ڈیپورٹ ہونے کے خدشے کی وجہ سے امداد کیلئے بھی سامنے آنے سے ڈریں گے۔ اسی طرح بے گھر افراد   ڈیپورٹ ہونے کے خدشے پر معمولی تنخواہ پر بھی کام کرنے پر تیار ہوسکتے ہیں، اور یہ جدید دور کی غلامی کی شکل ہوسکتا ہے، مشرقی لندن سے لیبر رکن پارلیمان افسانہ بیگم نے اس قانون کی مخالفت کرنے کی اپیل کی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.