ن لیگ دور کا تنازعہ سندھ حکومت نے اب کیوں کھڑا کیا؟ وفاق کیا سوچ رہا ہے؟

0

اسلام آباد: سندھ میں پی پی پی حکومت کی جانب سے مسلسل وفاق کے خلاف محاذ آرائی، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی جانب سے ملک کے چیف ایگزیکٹو وزیراعظم عمران خان کیخلاف نامناسب الفاظ کے استعمال اور وفاقی ٹیکس جمع کرنے سے انکار کے بعد وفاق نے سندھ حکومت کیخلاف مختلف اقدامات پر غور شروع کردیا ہے ملک میں جاری کرونا کی وبا کی وجہ سے وفاق تحمل سے کام لے رہا ہے، تاہم سندھ حکومت کی جانب سے سیاسی مقاصد کیلئے مسلسل جارحانہ طرز عمل نے وفاق کو سوچ وبچار پر مجبور کردیا ہے.

ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ کے ذریعہ صوبائی حکومت کو سخت پیغام پہنچایا گیا ہے، وفاق اس حوالے سے آئین کے آرٹیکل 149 کا استعمال کرسکتا ہے ، جس کے تحت تمام صوبے وفاق کے احکامات ماننے کے پابند ہیں ۔وفاقی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت اور بالخصوص وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سرخ لکیر عبور کررہے ہیں اور اس کی وجہ ان کیخلاف نیب کیس میں تیزی سے ہونے والی پیشرفت ہوسکتی ہے ،اس لئے ہوسکتا ہے وہ محاذآرائی بڑھا کر سیاسی شہید بننا چاہتے ہوں۔

محاذ آرائی کیلئے سابقہ دور کے کیس کا استعمال 

وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے گاڑیوں کی رجسٹریشن پر عائد وفاقی ود ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی سے انکار کا اعلان بھی دانستہ اس موقع پر کیا گیا، ذرائع نے نشاندہی کی کہ ایف بی آر اور سندھ حکومت کے درمیان یہ تنازعہ سابقہ ن لیگ دور کا ہے، 2015 سے 2018 کے درمیان ایف بی آر نے سندھ کے حصے کے پیسے زیادہ کاٹ لئے ،کیوں کہ اس کا کہنا تھا کہ سندھ میں گاڑیاں زیادہ رجسٹر ڈ ہوئی ہیں، لیکن صوبائی حکومت نے ٹیکس کم جمع کرایا ہے، لیکن سندھ حکومت اس سے انکار ی تھی ، اس وقت بھی مراد علی شاہ وزیراعلیٰ سندھ تھے ،لیکن ن لیگ کےدور میں انہوں نے نہ تو احتجاج کیا اور نہ ہی وفاقی ٹیکس جمع کرنے سے انکار کیا۔

ذرائع نےنشاندہی کی کہ اب اچانک وزیراعلی اس پرانے معاملے کو سامنے لے آئے لیکن انہوں نے جان بوجھ کر تقریر میں یہ ذکر نہیں کیا کہ یہ تنازعہ کس سال کا ہے ،کیوں کہ اس سے پورا کھیل سامنے آجاتا ،اور ان سے سوال ہوتے کہ جب سابقہ دور میں یہ پیسے کاٹے گئے تھے ،اس وقت کیوں آپ نے یہ ٹیکس جمع کرنے سے انکار کیوں نہیں کیا تھا ، ذرائع نے بتایا کہ اصل معاملہ وزیراعلیٰ اور پی پی پی قیادت پر بڑھتا کرپشن کیسز کے دباؤ کا ہے ، آصف زرداری کے بھی توشہ کیس میں پھر قابل ضمانت وارنٹ جاری ہوچکے ہیں، جبکہ منی لانڈرنگ کیس میں بھی ان کیلئے فرد جرم سے بچنے کیلئے مزید حیلے بہانے مشکل ہوتے جارہے ہیں۔

گورنر کا انتباہ 

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پی پی پی کی صوبائی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ خطرناک راہ پر چل پڑی ہے ۔ جس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ کسی کو نافرمانی کی اجازت نہیں دی جاسکتی، کوئی صوبہ وفاق کا حکم ماننے سے انکار نہیں کرسکتا ،اس حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 149 کے استعمال سمیت ہمارے پاس مختلف آپشنز موجود ہیں، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ محسوس ہوتا ہے پی پی نے نافرمانی کی مہم چلانے کا تہیہ کرلیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ کو ان کے مشیر غلط مشورے دےرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کے سندھ حکومت کے ہاتھ سے معاملات نکل جائیں، انہیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.